9 مئی مقدمات:ملزمان کی عبوری ضمانتوں میں 30 اکتوبر تک توسیع

10:32 AM, 8 Oct, 2024

ویب ڈیسک: لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے سانحہ 9 مئی کے مقدمات میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں عمر ایوب، اسد عمر سمیت دیگر ملزمان کو 30 اکتوبر تک پیش ہونے کی ہدایت کردی۔

تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت لاہور میں سانحہ 9 مئی کے مقدمات میں عمرایوب، اسدعمر اور دیگر پی ٹی آئی رہنماؤں کی عبوری ضمانتوں پر سماعت ہوئی۔

عمر ایوب ، اسد عمر سمیت 9 ملزمان کی حاضری معافی کی درخواست دائر کی گئی جبکہ علیمہ خان، عظمی خان، حافظ فرحت، اعظم سواتی، بلال اعجاز اور علی امتیاز کی حاضری معافی کی درخواست بھی دائر کی گئی۔

درخواست میں کہا گیا کہ اسد عمر اور عمر ایوب طبیعت ناسازی کے باعث پیش نہیں ہو سکتے، علیمہ خان اور عظمیٰ خان اسلام آباد میں گرفتار ہونے کے باعث پیش نہیں ہو سکتیں، حافظ فرحت عباس کسی رشتہ دار کی فوتگی کے باعث پیش نہیں ہو سکتے۔

درخواست میں مزید کہا گیا کہ اعظم خان سواتی اسلام آباد مقدمہ میں گرفتار ہونے باعث پیش نہیں ہو سکتے، بلال اعجاز ایم این اے ڈینگی بخار کے باعث پیش نہیں ہو سکتے، علی امتیاز ایم این اے شدید بخار کی وجہ سے پیش نہیں ہو سکتے۔

بعد ازاں عدالت نے ملزمان کی عبوری ضمانتوں میں 30 اکتوبر تک توسیع کا حکم دے دیا۔

کیس کا پسِ منظر
یاد رہے کہ گزشتہ برس 9 مئی کو القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا جس کے دوران لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں 9 مئی کو مسلم لیگ (ن) کے دفتر کو جلانے کے علاوہ فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا جب کہ اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے۔

مظاہرین نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ پر بھی دھاوا بول دیا تھا جسے جناح ہاؤس بھی کہا جاتا ہے اور راولپنڈی میں واقع جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو) کا ایک گیٹ بھی توڑ دیا تھا۔

اس کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 1900 افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا جبکہ عمران خان اور ان کی پارٹی رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔

مزیدخبریں