جموں وکشمیر اسمبلی انتخابات میں مودی سرکار کو شرمناک شکست

11:20 AM, 8 Oct, 2024

ویب ڈیسک: جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے نتائج کے ابتدائی رجحانات سامنے آ گئے ہیں۔ ان رجحانات میں نیشنل کانفرنس (NC) اور کانگریس پارٹی کی حکومت بنتی نظر آرہی ہے۔ دونوں پارٹیاں مل کر فی الحال 47 سیٹوں پر آگے دکھائی دے رہی ہیں۔ اسمبلی میں کل 90 سیٹیں ہیں۔ 

تفصیلات کے مطابق حکومت بنانے کے لیے کسی ایک جماعت کو 46 نشستیں درکار ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ کانگریس-این سی مخلوط حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہیں۔ اس کے ساتھ ہی ریاست میں بی جے پی 28 اور پی ڈی پی پانچ سیٹوں پر آگے ہے۔

اس وقت سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان جموں و کشمیر انتخابات کے بعد ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔ سال 2019 میں آرٹیکل 370 ہٹائے جانے کے بعد جموں و کشمیر کو مرکز کے زیر انتظام علاقہ بنا دیا گیا تھا۔ 

یونین ٹیریٹری بننے کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ یہاں انتخابات ہو رہے ہیں۔ ایک انتخابی عہدیدار نے بتایا کہ ووٹوں کی گنتی صبح 8 بجے مرکز کے زیر انتظام علاقے کے 20 اضلاع میں قائم 28 مراکز پر تین لیئر والے حفاظتی انتظامات کے درمیان شروع ہوئی۔

اسی طرح مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے انتخابات میں نیشنل کانفرنس کےنائب صدر عمر عبداللہ کی کامیابی کے واضح امکانات ہیں۔ 

 اپنی سوشل میڈیا پر پوسٹ میں کہا ہے کہ آخری انتخابات میں اچھا پرفارم نہیں کرپایا تھا اس دفعہ گنتی میں 7 ہزار ووٹ حاصل کرلیے آگے بھی بہتر ہوگا۔ 54 سالہ عمر عبداللہ بڈگام اور گاندر بل سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ 

دوسری طرف بیج بہارا سے الیکشن لڑنے والی التجا مفتی نے اپنی ہار تسلیم کرلی ہے۔ 

جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا مفتی نے شکست تسلیم کر لی ہے۔ وہ جنوبی کشمیر کے بیج بہارا حلقہ سے اسمبلی انتخابات میں حصہ لے رہی ہیں۔ 

سوشل میڈیا ایکس پر اپنی پوسٹ میں انہوں نے لکھا ہے کہ ’’میں عوام کا فیصلہ قبول کرتی ہوں۔ مجھے بیج بہارا میں ہر کسی سے جو پیار اور پیار ملا ہے وہ ہمیشہ میرے ساتھ رہے گا۔ میرے پی ڈی پی کارکنوں کا شکریہ جنہوں نے اس مہم کے دوران بہت محنت کی۔

دوسری جانب ہریانہ میں شروعات رجحانات میں پیچھے رہنے کے بعد بی جے پی نے کم بیک کیا ہے اور اب وہ آگے ہو گئی ہے۔ تازہ رجحانات کے مطابق بی جے پی 47 سیٹوں پر آگے ہے۔ جبکہ کانگریس 37 سیٹوں پر آگے چل رہی ہے۔ آئی این ایل ڈی کی سبقت 2 سیٹوں پر سمٹ گئی ہے۔ جبکہ 4 نشستوں پر دیگر آگے ہیں۔

ہریانہ اسمبلی انتخابات کی ووٹ شمار کے دوران جہاں ابتدائی رجحانات میں کانگریس نے یکطرفہ طور پر سبقت حاصل کی تھی وہیں اب بی جے پی نے بھی سبقت بنائی ہے اور اب دنوں کے درمیان سخت مقابلہ جاری ہے۔ فی الحال کانگریس اور بی جے پی دنوں تقریباً 40-40 سیٹوں پر آگے ہیں۔

کانگریس اسمبلی انتخابات 2024 کے ووٹوں کی گنتی جاری ہے اور رجحانات میں کانگریس نے اکثریت کا ہندسہ عبور کر لیا ہے۔ تازہ اطلاعات کے مطابق کانگریس پارٹی فی الحال 52 سیٹوں پر آگے چل رہی ہے۔ جبکہ بی جے پی 28 سیٹوں تک محدود رہ گئی ہے۔ آئی این ایل ڈی 3 سیٹوں پر آگے ہے جبکہ دیگر پارٹیاں اور آزاد امیدوار 7 سیٹوں پر آگے ہیں۔

مزیدخبریں