سپریم کورٹ نے ریکوڈک منصوبے کو قانونی قرار دے دیا

08:30 AM, 9 Dec, 2022

احمد علی
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے ریکوڈک سے متعلق کیس کا محفوظ فیصلہ سنا دیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال نے 13 صفحات پر مشتمل ریکوڈک صدارتی ریفرنس پر مختصر رائے سنا دی ہے۔ سپریم کورٹ نے ریکورک منصوبے کو قانونی قرار دے دیا ہے. عدالتی رائے میں کہا گیا کہ ریکوڈک ریفرنس میں صدر مملکت نے 2 سوالات پوچھے تھے، رائے میں بین الاقوامی ماہرین نے عدالت کی معاونت کی ، عدالت نے کہا کہ آئین پاکستان خلاف قانون قومی اثاثوں کے معاہدے کی اجازت نہیں دیتا ہے ۔ صوبے معدنیات سے متعلق قوانین میں ترامیم اور تبدیلی کر سکتے ہیں۔ سپریم کورٹ نے اپنی رائے میں لکھا کہ ریکوڈک معاہدہ قانون سے متصادم نہیں ہے، نئے ریکوڈک معاہدے میں کوئی غیرقانونی بات نہیں ہے ، بلوچستان اسمبلی کو بھی معاہدے سے متعلق بریفنگ دی گئی ہے۔ عدالت عظمیٰ نے اپنی رائے میں لکھا کہ ریکوڈک معاہدہ سپریم کورٹ کے 2013 کے فیصلے کے خلاف نہیں ہے، ریکوڈک معاہدہ ماحولیات سے متعلق بھی درست ہے، ماہرین کی رائے لے کر ہی وفاقی اور صوبائی حکومت نے معاہدہ کیا ہے ، بلوچستان اسمبلی کو بھی معاہدے پر اعتماد میں لیا گیا تھا ، منتخب عوامی نمائندوں نے معاہدے پر کوئی اعتراض نہیں کیا۔ خیال رہے کہ 18 اکتوبر کو صدر مملکت نے وزیراعظم کی ایڈوائس پر آئین کے آرٹیکل 186 کے تحت سپریم کورٹ میں ریفرنس دائر کیا تھا، جس میں عدالت عظمی سے دو سوالوں پر رائے مانگی تھی ۔ ریفرنس پر سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بنچ نے کی تھی، اور ریفرنس پر 29 نومبر کو رائے محفوظ کی گئی تھی۔ سپریم کورٹ سے رائے ماضی کے عدالتی فیصلے کے تناظر میں مانگی گئی ہے کیونکہ بین الاقوامی کمپنی نے معاہدے میں قانونی تحفظ کی شرط رکھی تھی۔
مزیدخبریں