ویب ڈیسک: روس نے شام کی صورتحال پر اقوامِ متحدہ کی سکیورٹی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کی درخواست کر دی۔جس کے بعد سلامتی کونسل ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ اقوام متحدہ کا بند کمرہ اجلاس آج منعقد کیا جائے گا۔جس میں شام کی موجودہ صورتحال پر بات ہوگی۔
اقوام متحدہ میں روس کے مستقل نائب نمائندے دمتری پولیانسکی نے ٹیلی گرام پر لکھا ہے کہ انہیں امید ہے کہ سوموار کے روز سکیورٹی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلایا جائے گا۔
پولیانسکی کا کہنا ہے کہ ابھی یہ دیکھنا باقی ہے کہ بشارالاسد کی حکومت جانے کا روس اور مشرق وسطیٰ پر کیا اثر پڑتا ہے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے گولان کی پہاڑیوں میں اقوام متحدہ کے زیرِ نگرانی قائم غیر فوجی زون پر عارضی قبضے پر بات کرنا بھی ضروری ہے۔
اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا اجلاس آج ہوگا:
دوسری جانب سفارتی ذرائع کے مطابق شام کی صورتحال پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس آج پیر کو ہوگا۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی نے متعدد سفارتی ذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے صدر بشار الاسد کے ملک سے فرار ہونے کے بعد شام کے حوالے سے آج ایک ہنگامی بند دروازہ اجلاس طلب کیا ہے۔
یہ اجلاس جو اتوار کو روس کی درخواست پر دن کے تین بجے شیڈول کیا گیا، شام کے حوالے سے ہو گا۔
یاد رہے کہ اتوار کو عسکریت پسندوں نے صدر بشار الاسد کے 24 سالہ اقتدار کا خاتمہ کر کے دارالحکومت پر قبضہ کر لیا تھا۔
عسکریت پسندوں نے اتوار کو ایک بیان میں کہا تھا کہ ’ہم شام کے عوام کو اپنے قیدیوں کی رہائی اور زنجیروں سے آزادی اور سیدنایا جیل میں ناانصافی کے دور کے خاتمے کی خوشخبری دیتے ہیں۔‘
روس کے ایک سرکاری ذرائع نے طاس اور ریا نووستی نیوز ایجنسیز کو بتایا کہ ’بشار الاسد اور ان کے خاندان کے افراد ماسکو پہنچے ہیں۔ روس نے انہیں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر پناہ کی پیشکش کی ہے۔‘
بشارالاسد دارالحکومت دمشق میں عسکریت پسندوں کے داخل ہونے کے بعد ملک چھوڑ کر چلے گئے تھے اور انہوں نے روانگی سے قبل پُرامن انتقال اقتدار کا حکم جاری کیا تھا۔