ویب ڈیسک: بھارت کی ریاست اترپردیش میں پراسرار سانپ لڑکی پر عاشق، ہر سال 2 دفعہ کاٹنے آتا ہے،جھاڑ پھونک، تعویذ دھاگے کام آئے نہ سائنس مدد کرسکی۔
رپورٹ کے مطابق بندیل کھنڈ کے علاقے چرکھاڑی تحصیل کے گاؤں پنچم پورہ کے رہائشی دلپت اہیر وار کی 19 سالہ بیٹی روشنی کو 2019 میں کھیتوں میں کام کرتے ہوئے ایک سانپ نے کاٹ لیا تھا۔
بچی کو اسپتال پہنچایا گیا جہاں سے طبی امداد دینے کے بعد اسے چھٹی دیدی گئی مگر سانپ نے دوشیزہ کو چھٹی نہیں دی۔کالے رنگ کا محض 3 فٹ لمبا سانپ اس کے بعد سے ہر سال مون سون کے شروع میں اور دوسری بار سردیوں کے آغاز سےپہلے روشنی جہاں بھی ہو وہاں پہنچ جاتا ہے اور اسے کاٹ کر ہی دم لیتا ہے۔
اہل خانہ کا کہنا ہے کہ 2019 کے بعد سے اب تک سانپ نے روشنی کو 11 مرتبہ ڈسا ہے ۔ تاہم حیران کن بات یہ ہے کہ اب روشنی کو سانپ کا زہر اثر نہیں کرتا،اس کے گھروالے اسے ہردفعہ اسپتال لے کرجاتے ہیں لیکن ڈاکٹرز چیک اپ کے بعد اسے نارمل قراردے دیتے ہیں۔لیکن دلچسپ امریہ ہے کہ اب روشنی کوبھی سانپ کا انتظار رہنے لگا ہے کہ وہ کب آکر اسے ڈسے گا۔
سانپ ڈسنے سے پریشان لڑکی کے گھر والوں نے جھاڑ پھونک کے لئے جوگیوں، رشیوں کا سہارا بھی لیا ہے جنہوں نے تعویذ دھاگے کے نام پر ان سے ہزاروں روپے اینٹھ لئے لیکن وہ اسے سانپ سے نہیں بچا سکے اور دلچسپ امر یہ ہے کہ روشنی کو کئی دفعہ دوردراز کے علاقوں میں رشتہ داروں کے ہاں بھیجا گیا مگر لڑکی جہاں بھی جاتی ہے، سانپ اس کے پیچھے پڑا رہتا ہے۔
روشنی کے والد کے مطابق زہریلے سانپ نے اسے اسپتال میں علاج کے دوران بھی اپنا شکار بنایا۔
اس حوالےسے ماہر نفسیات اور ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ ایسا واقعہ ممکن نہیں ہے۔ متاثرہ لڑکی ذہنی بیماری میں مبتلا ہے جس کی وجہ سے ایسی باتیں سامنے آرہی ہیں۔لواحقین کو بچی کا ذہنی امراض کے ماہر سے علاج کروانا چاہئے۔
ماہر نفسیات ان سبھی باتوں کو توہم پرستی قرار دیاہے۔