فیصل واوڈا نااہلی کا تحریری فیصلہ جاری
12:37 PM, 9 Feb, 2022
اسلام آباد ( پبلک نیوز) الیکشن کمیشن نے فیصل واوڈا نااہلی کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔ تحریری فیصلے پر چیف الیکشن کمشنرز سمیت تین ممبران کے دستخط۔ فیصلہ 27 صفحات پر مشتمل ہے۔ تحریری فیصلے کے مطابق فیصل واوڈا نے کاغذات نامزدگی جمع کراتے وقت غلط بیانی حلفی جمع کرایا۔ غلط بیان حلفی جمع کرانا آرٹیکل 62 ون ایف کے زمرے میں آتا ہے۔ فیصل واوڈا بطور ایم این اے تمام تنخواہیں اور مراعات واپس کریں۔ فیصل واووڈا نے خود کو اپنے کنڈکٹ سے مشکوک بنایا۔ فیصلے میں کہا گیا کہ فیصل واووڈا نے بطور ایم این اے سینیٹ الیکشن میں ووٹ ڈالا۔ بطور ایم این اے ووٹ ڈالنے کے بعد خود کو بطور سینیٹ امیدوار پیش کر دیا۔ غلط بیان حلفی جمع کرانے پر فیصل واوڈا کا سینیٹ کا نوٹیفکیشن واپس کیا جاتا ہے۔ نادرا نے فیصل واووڈا کو امریکی شہریت چھوڑنے کا سرٹیفکیٹ جاری کیا۔ فیصلے کے مطابق نادرا کسی دوسرے ملک کی شہریت چھوڑنے کا سرٹیفکیٹ دینے کا مجاز نہیں۔ نادرا صرف یہ تعین کر سکتا ہے کہ کوئی پاکستانی شہری ہے یا نہیں۔ کاغذات نامزدگی جمع کراتے وقت فیصل واوڈا دہری شہریت کے حامل تھے۔ بار بار ہدایات کے باوجود امریکی شہریت چھوڑنے کا سرٹیفکیٹ الیکشن کمیشن میں جمع نہیں کریاا گیا۔ تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ کیس التوا میں ڈالنگ پر فیصل واوڈا پر 50 ہزار روپے جرمانہ بھی کیا گیا۔ فیصل واوڈا امریکی شہریت چھوڑنے کا سرٹیفکیٹ الیکشن کمیشن میں جمع کرانے میں ناکام رہے۔ فیصل واوڈا کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ اور سندھ ہائیکورٹ میں بھی درخواستیں دائر کی گئیں۔