سپریم کورٹ نے قاسم سوری کی ساری جائیداد کی تفصیلات طلب کرلیں

11:34 AM, 9 Jul, 2024

ویب ڈیسک: سپریم کورٹ نے سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کی ساری جائیداد کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے وفاق، بلوچستان حکومت اور ایف آئی اے کو نوٹس جاری کردیا۔

تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 4 رکنی بینچ نے سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کی ڈی سیٹ کرنے کے الیکشن ٹربیونل فیصلے کے خلاف اپیل پرسماعت کی۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہم سوچ رہے ہیں اس کیس میں کیا کریں کیا، قاسم سوری سے رابطہ نہیں ہے۔

وکیل نعیم بخاری نے کہا کہ آپ صرف مجھے سن لیں اور فیصلہ دے دیں، قاسم سوری کے ساتھ ابھی تک رابطہ نہیں ہوا۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیئے کہ آپ کلائنٹ کو پکڑ کر تو نہیں لا سکتے، انہیں بتائیں کہ سپریم کورٹ کو ایسے استعمال نہیں ہونے دیں گے۔

نعیم بخاری نے کہا کہ جوبھی کرنا ہے جلدی سے کردیں، آپ مجھے حکم دیتے ہیں تو میں کیس چھوڑ دیتا ہوں۔

چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیئے کہ میں اتنے خوبصورت شخص کو کیسے کہہ سکتا ہوں کہ کیس چھوڑدیں۔

جسٹس مسرت ہلالی نے ریمارکس دیئے کہ آپ کورٹ سے کیوں بھاگ رہے ہیں، آپ ان کو ہمارا پیغام پہنچائیں۔

وکیل نعیم بخاری نے کہا کہ میرا کوئی رابطہ ہی نہیں ہے پیغام کیسے بھیجوں۔

بعدازاں سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی۔

آج کی سماعت کا حکم نامہ
اسی کے ساتھ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے آج کی سماعت کا حکم نامہ لکھوا دیا۔

حکم نامے کے مطابق اخباروں میں اشتہار دیا لیکن قاسم سوری نہیں آئے، وکیل نعیم بخاری کا بھی اپنے کلائنٹ سے رابطہ نہیں ہے، وفاقی حکومت، بلوچستان حکومت اور ایف آئی اے کو نوٹس جاری کیے جاتے ہیں۔

عدالتی حکم نامے میں کہا گیا کہ بلوچستان حکومت قاسم سوری کی ساری جائیداد کی تفصیل جمع کروائے، وفاقی حکومت اور ایف آئی بتائے کہ قاسم سوری کیسے بیرون ملک گئے؟۔

کیس کا پس منظر
خیال رہے کہ 27 ستمبر 2019 کو الیکشن ٹریبونل نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 265 سے کامیاب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کی کامیابی کو کالعدم قرار دیا تھا۔

قاسم سوری کی انتخابی کامیابی کو نوابزادہ لشکری رئیسانی نے چیلنج کیا تھا اور 2018 انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔

واضح رہے کہ لشکری رئیسانی ان 5 امیدواروں میں سے ایک تھے جنہوں نے این اے 265 سے انتخابات میں حصہ لیا تھا لیکن انہیں قاسم سوری سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

مزیدخبریں