اہرام مصر پر نازیبافوٹو شوٹ کرنے پر خاتون ماڈل گرفتار

12:21 PM, 9 Jul, 2024

ویب ڈیسک: مصر میں معروف اور تاریخی مقام ’ اہرام مصر‘ پر نازیبا کپڑوں میں فوٹو شوٹ کروانا خاتون ماڈل کو مہنگا پڑ گیا،حکام نے ماڈل سمیت فوٹوگرافر بھی گرفتار کر لیا۔

تفصیلات کے مطابق مصری ماڈل اور انسٹاگرام انفلوائنسر سلمیٰ الشمیمی کو گرفتار کیا گیا تاہم انہیں بیل پر رہا بھی کر دیا گیا۔

مصری اتھارٹی کی جانب سے بتایا گیا تھا کہ ماڈل اور فوٹوگرافر کو فوٹو شوٹ کے باعث حراست میں لیا گیا تھا، جبکہ اہرام مصر کے قوانین کی خلاف ورزی پر اتھارٹی کی جانب سے قدم اٹھایا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق فوٹوگرافر حسام محمد اور ماڈل سلمیٰ الشمیمی اہرام مصر کے جنوب میں 30 کلومیٹر کے فاصلے پر سقارہ کے مقام پر موجود تھے جہاں خاتون ماڈل نے سفید رنگ کا مغربی لباس زیب تن کیے ہوئے تھا۔

جبکہ سپریم کاؤنسل برائے نوادرات کے سیکریٹری جنرل مصطفیٰ وزیری کی جانب سے کیس سرکاری پراسیکیوشن کو بھجوا دیا گیا ہے، جبکہ سیکریٹری جنرل کی جانب سے تنبیہہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ جو کوئی نوادرات یا ہماری منفرد مصری سولائیزیشن سے متعلق کوتاہی برتے گا، تو اسے سزا دی جائے گی۔

جبکہ حکام کا کہنا تھا کہ جو کوئی بھی نوادرات کی تصاویر کو کمرشل مقاصد کے لیے استعمال کرے گا، تو اس حوالے سے حکام سے پرمٹ لینا ضروری ہے۔

دوسری جانب فوٹو شوٹ کے فوٹوگرافر حسام کی جانب سے مقامی اخبار کو بتانا تھا کہ انہوں نے اس فوٹو شوٹ کے حوالے سے مقامی انتظامیہ سے معاہدہ کیا تھا۔

واضح رہے اس فوٹو شوٹ میں سلمیٰ کی جانب سے خود کو ملکہ نفرتیتی سے مشابہت دی گئی تھی، جنہیں ملکہ ملبن تیتی کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔

اس فوٹو شوٹ پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا تھا، جبکہ حکام کی جانب سے بھی سخت ردعمل کا اظہار کیا گیا۔

مزیدخبریں