بھارتی بربریت کی ایک اور مثال ’سیماری گاؤں‘

01:27 PM, 9 Jul, 2024

ویب ڈیسک: دنیا میں جنت کہلائی جانے والی وادی کشمیر بھارتی بربریت اور دہشتگردی کے باعث اب بد امنی کا گڑھ بن گئی ہے۔ 

اگست 1947 میں تقسیم کے بعد جموں کشمیر کے رہائشیوں کے سیاہ ترین باب کا آغاز ہوا اور اسکی واضح مثال سیماری گاؤں ہے۔ سیماری گاؤں کا ایک حصہ آذاد کشمیر میں جبکہ دوسرا حصہ بھارت کے قبضے ہے ۔

سیماری کے دونوں حصوں کے درمیان بہنے والے  دریا کو پاکستان میں دریائے نیلم اور بھارت میں کشن گنگا کہا جاتا ہے ۔ تقسیم کے بعد سیماری کے بے شمار رہائشی اپنے عزیز و اقارب حتی کہ اپنی اولادوں اور والدین سے بھی بچھڑ گئے تھے۔ پاکستان نے کئی بار کوشش کی کہ بچھڑے ہوئے کشمیریوں کو انکے خاندانوں سے ملوایا جائے لیکن بھارتی جارحیت نے ایسا ممکن نہ ہونے دیا ۔

سیماری کے دونوں حصوں کو ملانے کیلئے دریا پر پل بھی موجود ہے لیکن اسے پار کرنے کی اجازت نہیں۔ بھارتی فوج نے سیماری کو اپنے فوجی کیمپ میں تبدیل کردیا ہے، یہاں تک کہ معصوم رہائشی اپنے گھر جانے سے پہلے  بھارتی فوج سے اجازت لیتے ہیں۔2019 میں مودی کے پلوامہ ڈرامے کے بعد سیماری میں حالات مزید کشیدہ ہوگئے۔ بھارتی فوج نے سیماری کی لائن آف کنٹرول کو پاکستانی شہریوں کو ہراساں کرنے کیلئے استعمال کرنا شروع کردیا۔ بھارتی فوج کی دہشتگردی سے پاکستانی سیماری میں لاتعداد گھر تباہ اور رہائشی بےگھر ہوچکے ہیں۔

بھارتی فوج کی گھنٹوں جاری رہنے والی شیلنگ کے باعث ہزاروں رہائشی اپنے گھر میں قید ہو کے رہ جاتے ہیں۔ بھارتی فوج کی فائرنگ اور شیلنگ کے باعث رہائشی روزگار کمانے کیلئے بھی گھر سے باہر نہیں نکل پاتے۔ سیماری کے بھارتی حصے کے چپے چپے پر بھارتی فوج کا قبضہ ہے اور یہاں کے رہائشیوں کی مکمل نقل و حرکت بھارتی فوج کے اشاروں پر منحصر ہے،سر سبز پہاڑوں پر مشتمل خوبصورت سیماری مکمل طور پر بھارتی فوج کی بارودی سرنگوں سے لیس ہے۔ سیماری کے حسین پہاڑ اور درخت بھی بھارتی فوج کی دہشتگردانہ کاروائیوں کیلئے استعمال ہوتے ہیں۔

سیماری کے رہائشیوں کی ذاتی زمینوں پر بھی بھارتی فوج قابض ہے۔ سیماری کے رہائشی 77 برسوں سے بھارتی ظلم و جبر کا شکار اور عالمی قوتوں سے بھارت سے جواب طلبی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ مظلوم کشمیریوں پر ہونے والے ظلم اور بربریت پر قابض بھارتی حکومت نے ہمیشہ بے حسی کا مظاہرہ کیا۔

اب سوال یہ ہے کہ کیا مودی سرکار اقوام متحدہ کے اصولوں کے مطابق کشمیری عوام کی داد رسی کرنے پر مجبور ہو جائے گی یا یوں ہی یہ مظالم جاری رکھے گی؟

مزیدخبریں