SATامتحان اس سال سے مکمل ڈیجیٹل، طریق کار تبدیل کردیا گیا

03:33 PM, 9 Mar, 2024

 ویب ڈیسک :  کوئی پنسل نہیں کوئی ببل  شیٹس نہیں۔ اس سال SAT مکمل طور پر ڈیجیٹل ہے جبکہ یہ واحد تبدیلی نہیں  امتحان کے فارمیٹ میں بھی اہم تبدیلیاں کی گئی ہیں۔

نیا SAT ٹیسٹ پہلے کی نسبت مختصر ہوگا جو طلباء ٹیسٹ کے پہلے ہاف میں نسبتاً کم اسکور کرتے ہیں انہیں دوسرے ہاف میں آسان سوالات ملیں گے۔ کم سوالات ہیں۔ اور طلباء  کوہر سوال کا جواب دینے کے لیے زیادہ وقت  مل سکے گا۔

 یاد رہے امریکی طلباء اس ہفتے نیا SAT  ٹیسٹ دینے والے پہلے خوش نصیب ہوں گے ۔ 

ڈیجیٹل SAT کا آغاز گزشتہ سال بین الاقوامی سطح پر ہوا۔ 

ڈیٹا کے مطابق امریکا کے  1,800 سے زیادہ کالجز، بشمول ٹیکساس اور کیلیفورنیا کے بڑے ریاستی نظام، اور عالمی درخواست دہندگان  کو2025 کے موسم خزاں کے لیے ٹیسٹ اسکور جمع کرانے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ 

لیکن ٹیسٹ کے ناقدین شکوک و شبہات کا شکار ہیں۔  انہیں تشویش ہے کہ کالج بورڈ بنیادی طور پر ایک تجربہ کر رہا ہے۔

 ماہرین تعلیم کا یہ بھی کہنا ہے کہ کورونا نے کالج بورڈ کو ڈیجیٹل SAT بنانے پر مجبور کیا۔ انہوں نے کہا کہ زیادہ تر طلباء کے پاس اسکول سے جاری کردہ ڈیوائسز ہیں، اور وہ کمپیوٹر پر کام کرنے کے عادی ہیں۔

 ڈیجیٹل SAT کی اہم تبدیلیاں کیا ہیں ؟

ڈیجیٹل ٹیسٹ صرف کمپیوٹر پر منتقل ہونے والا پرانا ٹیسٹ نہیں ہے۔

• پڑھنے کے اقتباسات بہت چھوٹے ہیں — ایک پیراگراف — کیونکہ طویل حصے اسکرین پر اچھی طرح سے پیش نہیں ہوئے۔

طلباء ایک سے زیادہ سوالات کے ساتھ  لمبے لمبے اقتباسات کی بجائے 50 سے زیادہ مختصر  ریڈایبل اقتباسات کو ایک ایک سوال کے ساتھ پڑھیں گے۔

• طلباء الگ الگ کیلکولیٹر اور غیر کیلکولیٹر سیکشن رکھنے کے بجائے پورے ٹیسٹ میں ایک بلٹ ان گرافک کیلکولیٹر استعمال کر سکتے ہیں۔

• ٹیسٹ  میں پہلے سیکشن میں ان کی کارکردگی کی بنیاد پر، طلباء کو آسان یا مشکل دوسرا سیکشن ملے گا۔

طلباء اسکول سے جاری کردہ یا ذاتی ڈیوائس پر ٹیسٹ دے سکتے ہیں، لیکن وہ اسے گھر پر نہیں دے سکتے اور وہ اسے سیل فون پر نہیں دے سکتے۔ 

کالج بورڈ ان طلباء کو لیپ ٹاپ فراہم کرے گا جو رجسٹریشن کے وقت یہ بتاتے ہیں کہ ان کے پاس ڈیوائس تک رسائی نہیں ہے۔

طلباء کو ٹیسٹ کے لئے کالج بورڈ کی بلیو بک ایپ  کو ڈاؤن لوڈ کرنا ہوگا۔

  طلباء کو ہفتوں انتظار کرنے کی بجائے چند دنوں میں اپنے نتائج  مل جائیں گے۔

مزیدخبریں