(ویب ڈیسک ) بلوچستان اسمبلی میں 9مئی کے خلاف مذمتی قرارد منظور کرلی گئی۔
قرار داد میں کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت سے مطالبہ ہے کہ9مئی2023کے منصوبہ سازوں اور سہولت کاروں کے خلاف فوری کارروائی عمل لائے، 9مئی کے ملزمان کو قرار واقعی سزا ملنی چاہیے۔
دوسری جانب پنجاب اسمبلی نے سانحہ نو مئی کے خلاف مذمتی قرارداد منظور کر لی ۔ سانحہ نو مئی پر قرارداد وزیر پارلیمانی امور پنجاب مجتبیٰ شجاع الرحمن نے پیش کی ۔
قرارداد پیش کرنے کے موقع پر حکومت اور اپوزیشن کے ارکان آمنے سامنے آگئے۔ اپوزیشن ارکان نشستوں سے اٹھ کر سپیکر کے ڈائس کے پاس آگئے ۔اپوزیشن نے قرارداد کی کاپیاں پھاڑ کر ایوان میں لہرا دیں۔حکومتی اور اپوزیشن ارکان میں دھکم پیل بھی ہوئی۔
قرار داد میں کہا گیا ہے کہ نومئی دلخراش دن کے جب شرپسند عناصر جماعت نے وطن عزیز کے اداروں کے خلاف سیاسی لبادہ اوڑھ کر حملہ کیاگیا،نومئی کو قومی سلامتی کے اداروں اور شہدا کے یادگاروں کی توہین کی گئی، بانی پاکستان قائد اعظم کی رہائش گاہ کو نذر آتش کیاگیا۔
قرارداد میں کہا گیا کہ وطن عزیزی کی ساکھ کو بین الاقوامی سطح پر نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی،قومی اداروں نے سازش کو ناکام بناکر ملک کو بڑی تباہی سے بچا لیا، ایوان مطالبہ کرتا ہے کہ سانحہ نو مئی کے ذمہ داران و منصوبہ سازوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔
ادھر ایم کیو ایم پاکستان کے اراکین سندھ اسمبلی نے سانحہ نو مئی کیخلاف مذمتی قرارداد جمع کروا دی ہے۔ ایم کیو ایم کے اراکین اسمبلی نے درخواست سیکریٹری سندھ اسمبلی کو جمع کروائی۔
قرار داد میں کہا گیا ہے کہ سانحہ نو مئی کو آج ایک سال مکمل ہوئے ہیں ،سانحہ نو مئی پاکستان کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے ، پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنان کی جانب سے ایک سال قبل فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا ۔
قرارداد کے متن کے مطابق پی ٹی آئی کی جانب سے دفاعی اداروں کی ساکھ کو نقصان پہنچایا گیا ،اس ملک کی سلامتی کے لیے پاک افواج نے لازوال قربانیاں دیں ہیں ۔
قرارداد میں سانحہ نو مئی میں ملوث ماسٹر مائنڈ و دیگر افراد کیخلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے سانحہ نو مئی میں ملوث افراد کیخلاف سخت کارروائی کی جائے ۔