لاہور میں پولیس مقابلےمیں 4 ڈاکو ہلاک،3فرار،خاتون گرفتار

12:48 PM, 9 Nov, 2024

ویب ڈیسک:(علی چودھری)  گرین ٹاؤن میں مبینہ پولیس مقابلے میں 4 ڈاکوؤں کے ہلاک ہونے کا معاملہ،پبلک نیوز نے ہلاک ڈاکوؤں کی تصاویر حاصل کر لیں۔ 

تفصیلات کے مطابق 2 ہلاک ڈاکو مقابلے کے دوران بھی ریسکیو کی وردیاں پہنے ہوئے تھے، پولیس مقابلے میں مارے جانے والے ڈاکوؤں کی شناخت بھی ہو چکی ہے، ڈاکوؤں کی شناخت علی رضا، زین ، رضوان اور علی مصطفیٰ کے ناموں سے ہوئی۔پبلک نیوز ڈاکوؤں کا کریمنل ریکارڈ بھی حاصل کر چکا ہے،ڈاکو سنگین وارداتوں میں ملوث تھے۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہےکہ ہلاک ڈاکو پولیس اور ریسکیو اہلکاروں کی وردیاں استعمال کر کے وارداتیں کرتے تھے،ڈاکو بنکوں کے باہر ناکے لگا کر بھی شہریوں سے واردات کرتے تھے، ہلاک ڈاکووں کے تین ساتھی فرار ہونے میں کامیاب ہوئے پولیس کی تلاش جاری ہے۔

پبلک نیوز مقابلے سے قبل پولیس کی ریکی اور زخمی خاتون اقراء کی نقل وحرکت کی کلوزسرکٹ فوٹیجز سامنے لے آیا.

ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ گزشتہ رات 7 بج کر 52 منٹ پر ڈاکوؤں کی مبینہ ساتھی اقراء گھر سے باہر نکلی ۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ خاتون کو گلی کے باہر لگے کیمرے سے ٹریک کیا گیا،خاتون معمول کا سامان لینے گلی سے باہر مین بازار تک آئی، ڈاکوؤں کے زیر استعمال گاڑی کی بھی کلوز سرکٹ فوٹیج میں نشاندہی کی گئی،رات دو بجے پولیس کی بھاری نفری نے مبینہ ڈاکوؤں کی رہائش گاہ پر ریڈ کیا ۔صبح 6 بج کر 33 منٹ تک مبینہ مقابلہ آپریشن مکمل کرلیا گیا۔ ڈاکوؤں کی لاشیں ریسکیو ایمبولینسز کے ذریعے منتقل کی گئیں۔

قبل ازیں پیر بازار کے قریب فیروز کالونی میں ایک گھر  میں ڈاکوؤں کی موجودگی کی اطلاع پر پولیس کی بھاری نفری پہنچی اور علاقہ کو گھیرے میں لے لیا تو ڈاکوؤں نے فائرنگ شروع کردی جس کے تبادلے میں چار ڈاکو موقع پر ہلاک اور تین فرار ہوگئے۔ ڈاکوؤں نے کلاشنکوف سے بھی شدید فائرنگ کی۔

پولیس کے مطابق مقابلے میں مارے جانے والے ڈاکو سنگین وارداتوں میں ملوث تھے، جو بینکوں کے باہر شہریوں سے واردات کرتے تھے۔ فرار تین ڈاکوؤں کی گرفتاری کے لیے پولیس نے ناکہ بندی کردی۔ 

مرنے والے ڈاکوؤں کی شناخت گینگ لیڈر رضوان ولد اکبر، علی رضا، زین اور علی کے نام سے ہوئی۔ ملزمان نے چند روز قبل انڈسٹریل اسٹیٹ میں بھی واردات کی تھی اور بینک سے رقم لیکر جانے والے کار سوار کو روک کر لوٹا تھا۔

پولیس کے مطابق ڈکیت گروہ گرین ٹاؤن میں گھر میں کرایے پر رہائش پذیر تھا ۔ ڈاکوؤں کو ٹریس کرکے رات گئے ریڈ کا منصوبہ بنایا گیا ۔ صدر ڈویژن پولیس نے چھاپہ مارا تو ملزمان نے فائرنگ کردی ۔

ڈکیت گروہ ایک ہفتے میں بنک سے رقم نکلوانے والوں کو لوٹنے کی تین وارداتیں کرچکا تھا ۔ گینگ نے پولیس یونیفارم اور سرکاری اداروں کی وردیوں میں متعدد وارداتیں کیں۔

مقابلے کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق 9 نومبر کی علی الصبح تقریبا 4 بجے ایس ایچ او گرین ٹاؤن کو اُس کے سب انسپکٹر وسیم نے اطلاع دی کہ فیروز پارک فیز 2 ہاؤس نمبر 29/A میں سات، آٹھ ڈاکو بھاری اسلحہ کے ساتھ موجود ہیں، ایس ایچ او گرین ٹاؤن خرم شہزاد فوراً سب انسپکٹر وسیم کے ساتھ موقع پہ پہنچا، ڈاکوؤں نے پولیس پارٹی کو دیکھتے ہی دوسری منزل سے کلاشنکوف سے فائر کیے جس سے ایس ایچ او گرین ٹاؤن خرم اور کانسٹیبل آصف زخمی ہو کر گر پڑے جن کو سرکاری گاڑی پہ فوری جناح اسپتال شفٹ کیا گیا۔

ڈی آئی جی آپریشنز لاہور کی طرف سے صدر ڈویژن کے سب ایس ایچ اوز کو موقع پر پہنچنے کی کال ملی۔ ایس ایچ او نواب ٹاؤن اسد عباس، ایس ایچ او چوہنگ ناصر حمید سب سے پہلے موقع پہ پہنچے اور اپنے جوانوں کے ساتھ خود ڈاکوؤں کے ساتھ مقابلہ کیا جس میں چار ڈاکو ہلاک اور اُن کے تین ساتھی فرار ہو گئے۔

ڈاکوؤں کی ایک ساتھی خاتون اقرا خان اپنے ساتھیوں کی فائرنگ سے زخمی ہو گئی جس کو حراست میں لیکر جناح اسپتال داخل کروا دیا گیا ہے۔گھر سے ایک کلاشنکوف اور تین پسٹل اور گولیوں کا تھیلا برآمد ہوا۔

مزیدخبریں