(ویب ڈیسک ) سعودی سرمایہ کاری وفد تین روزہ دورے پر پاکستان پہنچ گیا ہے۔ وفد کی سربراہی سعودی وزیر برائے سرمایہ کاری جناب خالد عبدالعزیز الفالح کر رہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق نور خان بیس پر وفد کا استقبال وفاقی وزراء ڈاکٹر مصدق ملک ،جام کمال خان اور عبدالعلیم خان نے کیا۔وفد میں توانائی ،مائننگ، منرلز ،ایگریکلچر، بزنس، ٹورزم، انڈسٹری، افرادی قوت سمیت مختلف شعبوں کے عہدیداران اور کمپنیاں شامل ہیں۔
سعودی وفد کی پاکستانی کمپنیوں سے بزنس ٹو بزنس ملاقاتیں بھی شیڈیول ہیں۔ مختلف معاہدوں پر دستخط کیے جائیں گے۔
ڈاکٹر مصدق ملک کا کہنا ہے کہ معزز مہمانوں کو پاکستان آمد پر خوش آمدید کہتے ہیں، وفد کی آمد پاک سعودی تجارتی تعلقات میں اہم سنگِ میل ہے۔پاکستانی معیشت کے لیے اس دورے کے دور رس فوائد حاصل ہوں گے۔
قبل ازیں سعودی وفد کے دورہ پاکستان کے حوالے سے وزیراعظم شہباز شریف نے کابینہ کے اجلاس سے خطاب میں کہا تھا کہ 2 ارب ڈالر کے سرمایہ کاری کے معاہدے طے پائے جانے کا امکان ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’اب جبکہ سعودی وفد پاکستان آرہا ہے اور ہم ان کے ساتھ دو ارب ڈالر سے زائد کے معاہدوں یا ایم او یوز پر دستخط کرنے والے ہیں، ان تمام کوششوں کو سبوتاژ کرنا ملک کے خلاف سب سے بڑی دشمنی ہے۔‘
’ہم کسی صورت ایسا ہونے نہیں دیں گے اور میں 15-2014 والی سازش دوبارہ نہیں ہونے دوں گا۔ ہم اسے برداشت نہیں کریں گے اور کسی بھی صورت میں اس کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ یہ میرا قوم سے وعدہ ہے میں یہ نہیں ہونے دوں گا۔‘
دوسری جانب اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب میں نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ سعودی وزیر بزنس ٹو بزنس سے متعلق سرمایہ کاری کے منصوبوں کو حتمی شکل دیں گے جن کی مالیت 2 ارب ڈالر سے تجاوز کر سکتی ہے۔
حالیہ چند ماہ کے دوران سعودی عرب اور پاکستان دوطرفہ تجارت کے فروغ اور سرمایہ کاری کے معاہدوں پر تیزی سے کام کر رہے ہیں۔
رواں برس کے آغاز میں سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے پاکستان کے لیے پانچ ارب ڈالر کے سرمایہ کاری پیکج کا اعلان بھی کیا تھا۔
پاکستان طویل معاشی بحران سے نکلنے کی غرض کے لیے اپنے علاقائی اتحادیوں کے ساتھ تجارت، دفاع، توانائی اور اور دیگر شعبوں میں شراکت داری کا خواہاں ہے۔