افغان سرحد پر محفوظ پناہ گاہیں، امریکہ کا پاکستان پر الزام
10:15 AM, 10 Aug, 2021
واشنگٹن ( ویب ڈیسک ) امریکہ نے کہا ہے کہ ہماری پاکستان کی لیڈر شپ کے ساتھ دہشت گردوں کی محفوظ پناہوں گاہوں کے حوالے سے بات چیت جاری ہے جو کہ پاکستان اور افغانستان کی سرحدوں پر موجود ہیں، ہمیں یہ بات معلوم ہے کہ وہ پناہ گاہیں افغانستان میں مزید عدم تحفظ اور غیر یقینی کا سبب بن رہی ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پینٹا گون کے ترجمان جان کربی نے کہا کہ افغانستان کے حالات کی وجہ سے پاکستان اور پاکستانی عوام بھی دہشت گردی کا نشانہ بنے، افغانستان کے ہمسائیہ ممالک کی طرف سے ایسے اقدامات نہیں کرنے چاہئیں جس سے صورتحال میں ابتری آئے، پاکستان کے ساتھ بات چیت جاری ہے تاکہ پاک افغان سرحد پر شدت پسندوں کی محفوظ پناہ گاہوں کا خاتمہ ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک مشترکہ سوچ کا نتیجہ ہے کہ محفوظ پناہ گاہوں کا خاتمہ کیا جائے، ان کی وجہ سے عدم استحکام اور عدم تحفظ کا احساس پیدا ہوتا ہے،ہمیں طالبان اور دوسرے دہشت گردوں کو یہ اجازت نہیں دینی چاہئے کہ وہ ان محفوظ پناہ گاہوں کی مدد سے نفرت بو سکیں۔ انہوں نے افغانستان میں انڈیا کے کردار کی تعریف کرتے ہوے کہا کہ انڈیا نے افغانستان میں ایک تعمیری کردار ادا کیا ہے اور وہاں پر بنیادی ڈھانچے کی بہتری کیلئے تربیت بھی دی ہے، افغانستان کے پاس صلاحیت ہے ، ان کے پاس اہلیت ہے اور ان کے پاس ایک مضبوط فضائی طاقت بھی ہے کہ وہ ان مسائل سے نبرد آزما ہو سکتے ہیں۔