ویب ڈیسک : مودی حکومت اور اڈانی گروپ میں کھلبلی ۔۔۔۔۔۔۔امریکا کی فرم ہنڈن برگ ریسرچ نے آج ایک پیغام شائع کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں جلد ہی کچھ بڑا ہونے والا ہے۔
یہ انکشاف اڈانی گروپ کی کمپنیوں کے خلاف اسٹاک مارکیٹ میں اندرونی تجارت اور دیگر خلاف ورزیوں کے الزامات کو شائع کرنے کے ایک سال سے زیادہ کے بعد سامنے آیا ہے۔
ہنڈن برگ ریسرچ کے ایکس سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر پوسٹ میں کہا گیا کہ ' بھارت میں جلد ہی کچھ بڑا ہونے والا ہے۔'
جنوری 2023 میں ہنڈن برگ نے ایک رپورٹ شائع کی جس میں اڈانی گروپ پر مالی بے ضابطگیوں کا الزام لگایا گیا۔ اس کی وجہ سے کمپنی کے حصص کی قیمت میں زبردست گراوٹ آئی تھی اس وقت گروپ نے ان دعووں کو مسترد کر دیا تھا۔
ہنڈن برگ رپورٹ میں گروپ کی جانب سے اسٹاک میں ہیرا پھیری اور دھوکہ دہی کا الزام لگایا گیا ہے۔
یہ مقدمہ ان الزامات سے متعلق ہے (شارٹ سیلر ہنڈن برگ ریسرچ کی رپورٹ کا حصہ) کہ اڈانی نے اپنے حصص کی قیمتوں میں اضافہ کیا تھا۔
ان الزامات کی اشاعت کے بعد اڈانی گروپ کی مختلف کمپنیوں کے حصص میں زبردست گراوٹ آئی، جو مبینہ طور پر 100 بلین امریکی ڈالر سے زیادہ تھے۔
امریکی شارٹ سیلر رپورٹ اڈانی انٹرپرائزز کی طرف سے 2.5 بلین امریکی ڈالر کی فالو اپ پبلک پیشکش جاری کرنے سے دو دن پہلے شائع ہوئی تھی۔
اڈانی گروپ نے ہنڈن برگ ریسرچ رپورٹ میں لگائے گئے تمام الزامات کی بار بار تردید کی ہے۔
ولائی میں بھارت کے سینئر ترین وکلاء اور بی جے پی کے رہنما مہیش جیٹھ ملانی نے الزام لگایا تھا کہ چینی روابط رکھنے والے ایک امریکی تاجر نے ہنڈن برگ ریسرچ کو رپورٹ فراہم کرنے کا کام سونپا ہے۔ اس کی وجہ سے جنوری-فروری 2023 میں اڈانی گروپ کی کمپنیوں کے شیئرز میں زبردست گراوٹ آئی۔
جیٹھ ملانی نے دعویٰ کیا کہ کنگڈن کیپٹل مینجمنٹ ایل ایل سی کے پیچھے امریکی تاجر مارک کنگڈن نے اڈانی گروپ پر رپورٹ تیار کرنے کے لیے ہنڈن برگ ریسرچ کی خدمات حاصل کی تھیں۔
حال ہی میں بھارتی سپریم کورٹ نے اڈانی- ہنڈن برگ کیس میں عدالت کی نگرانی میں خصوصی تحقیقاتی ٹیم (SIT) کی تحقیقات کے لیے نظرثانی کی درخواست کو مسترد کر دیا۔