میر علی میں قبائلی عمائدین کا جرگہ 

03:24 PM, 10 Aug, 2024

ویب ڈیسک: 8 اگست 2024 کو شمالی وزیرستان میں میر علی کے علاقے حسو خیل کے قریب ایک سڑک کے ٹکڑے کو خوارج کی جانب سے دن دھاڑے اکھاڑا گیا۔ 

سڑک کو اکھاڑے جانے کی وجہ سے عام عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ جس مقام سے سڑک کو اکھاڑا گیا اُس کے قریب کچھ دیہات بھی ہیں اور قوی امکان ہے کہ خوارج انہیں دیہات میں سے کسی مکان سے نکل کر کاروائی کرنے آئے اور واپس چھپ گئے - 

 واضح رہے کہ شمالی وزیرستان کے عمائدین نے اس بات کی گارنٹی دی تھی کہ خوارج کو ہر قسم کی کاروائی سے روکا جائے گا اور  ساتھ ہی خوارج سے متعلق گسی بھی خبر کی اطلاع فوراً پاک فوج کو دی جائے گی ۔ 

لیکن افسوس کہ میر علی میں خوارج کی جانب سے ہونے والی اس کارروائی کی اطلاع بروقت نہیں دی گئی جس سے  کروڑوں  کی لاگت سے بنائی گئی سڑک ٹوٹ گئی-

اس واقعے کے رونما ہونے کے بعد قبائلی عمائدین کا جرگہ بلایا گیا جو کہ آج یعنی 9 اگست کو ہوا جس میں اس مسئلہ کا حل نکالا گیا  ۔ اطلاعات کے مطابق مقامی افراد نے جرگے کے بعد سڑک کی مرمت شروع کر دی ہے۔ مسئلے کا حل نہ نکلنے کی صورت میں مقامی افراد نے پاک فوج کو سڑک کے اردگرد آپریشن کرنے کی اجازت بھی دے دی ہے۔

پی ٹی ایم کے شر پسند ہمیشہ کی طرح پاک فوج کے خلاف پروپیگنڈے پر اتر آئے اور معاملے کی تصدیق کیے بغیر سوشل میڈیا پر میر علی کے مقامی افراد کو زبردستی گاؤں سے نکالنے کے سنگین الزامات  لگائے۔

پاک فوج نے واضح کیا کہ وہ کسی کو بھی شمالی وزیرستان میں قائم امن کو تباہ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے اور وہاں جو کوئی ترقیاتی منصوبوں کو نقصان پہنچائے گا اس کو سخت رد عمل کا سامنا کرنا پڑے گا۔ 

پاک فوج کو مقامی افراد کی مکمل حمایت حاصل ہے - انشاء اللّٰہ آخری دم تک ان خوارج کے ساتھ جنگ جاری رہے گی۔

مزیدخبریں