پاکستان کا آئین اپنے شہریوں کو آزادی کی ضمانت دیتا ہے

08:45 AM, 10 Dec, 2021

Rana Shahzad
اسلام آباد: (اے پی پی) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ پاکستان کا آئین اپنے شہریوں کو ذات، رنگ یا نسل سے قطع نظر آزادی کی ضمانت دیتا ہے۔ صدر نے کہا کہ حکومت پاکستان انسانی حقوق کے تحفظ اور فروغ کے لیے پرعزم ہے اور ریاست کے ہر شہری کی آزادی، وقار اور عزت نفس کے تحفظ کے لیے کوششیں جاری رکھے گی۔ ہمیں خواتین کے وراثت کے حقوق کو یقینی بنانے کے علاوہ خصوصی افراد کو سہولت فراہم کرنے کے لیے مزید کوششیں کرنے کی ضرورت ہے۔ انسانی حقوق کے عالمی دن 10 دسمبر کے موقع پر اپنے پیغام میں صدر مملکت نے کہا کہ انسانی حقوق کا عالمی دن منانا ہر سطح پر انسانی حقوق کے فروغ کے لیے ہمارے پختہ عزم کی نشاندہی کرتا ہے۔ انسانی وقار کو برقرار رکھنا، انسانی حقوق کا تحفظ اور انسانی آزادی اور مساوات کو یقینی بنانا ہمارے مذہب اور آئین کے چند بنیادی اصول ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مساوات اور عدم امتیاز کے اصول انسانی حقوق کی پہچان ہیں۔ مساوات، جامعیت اور عدم امتیاز پر مبنی نقطہ نظر عدم مساوات کو کم کرتا ہے اور معاشرے میں سماجی واقتصادی ترقی کے حصول میں مدد کرتا ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان کا آئین اپنے شہریوں کو ذات، رنگ یا نسل سے قطع نظر آزادی کی ضمانت دیتا ہے۔ حکومت پاکستان انسانی حقوق کے تحفظ اور فروغ کے لیے پرعزم ہے اور ریاست کے ہر شہری کی آزادی، وقار اور عزت نفس کے تحفظ کے لیے کوششیں جاری رکھے گی۔ انہوں نے کہا کہ معاشرے کے کمزور اور پسماندہ طبقات کے تحفظ پر زیادہ توجہ دینے کی ضرورت کا ادراک کرتے ہوئے حکومت انسانی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے موثر قانونی، معاشی اور سماجی ڈھانچہ قائم کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ یہ بات حوصلہ افزا ہے کہ حکومت نے نوجوانوں، خواتین اور معذور افراد کو بااختیار بنانے کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں۔ ہمیں خواتین کے وراثت کے حقوق کو یقینی بنانے کے علاوہ خصوصی افراد کو سہولت فراہم کرنے کے لیے مزید کوششیں کرنے کی ضرورت ہے۔ صدر عارف علوی نے کہا کہ میں آج اس موقع کو غیر قانونی طور پر بھارتی مقبوضہ جموں و کشمیر کے لوگوں کی جدوجہد آزادی کی حمایت کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کرتا ہوں۔ ہم مسلسل فوجی لاک ڈاؤن، کرفیو اور بھارتی مقبوضہ جموں و کشمیر میں 80 لاکھ سے زائد کشمیریوں کے بنیادی انسانی حقوق کو دبانے پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہیں۔ صدر مملکت نے کہا کہ اس دن میں عالمی برادری سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ آگے آئے اور غیر قانونی طور پر بھارتی مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کے انسانی حقوق کے تحفظ اور اقوام متحدہ کے چارٹر اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق ان کے حق خودارادیت کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔ انہوں نے کہا کہ میں اقوام متحدہ کے اداروں، غیر سرکاری تنظیموں اور میڈیا کو بھی سراہتا ہوں کہ وہ ہمارے لوگوں کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنے کے لیے حکومت کی کوششوں کو آگے بڑھا رہے ہیں۔
مزیدخبریں