ویب ڈسک: امریکہ نے پاکستان میں عام انتخابات کے دوران تشدد کے واقعات، موبائل فون اور انٹرنیٹ سروسز کی بندش کی مذمت کی ہے۔
وائس آف امریکہ کے مطابق ترجمان امریکی محکمۂ خارجہ میتھیو ملر کا کہنا ہے کہ پاکستان میں انتخابی عمل میں مداخلت کے الزامات پر تشویش ہے۔ انتخابی عمل میں مداخلت یا دھوکہ دہی کے دعوؤں کی مکمل چھان بین ہونی چاہیے۔
میتھیو ملر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکہ بھی پاکستان میں انتخابی عمل سے متعلق عالمی اداروں اور مبصرین کے خدشات کی تائید کرتا ہے۔ انتخابی عمل کے دوران اظہارِ رائے کی آزادی، پُر امن اجتماع میں رکاوٹوں، تشدد اور موبائل فون سروسز کی بندش جیسے اقدامات کی مذمت کرتے ہیں۔
امریکی محکمۂ خارجہ کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پاکستان میں آٹھ فروری کو انتخابات کے نتائج میں تاخیر پر الیکشن کمیشن کو تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ پولنگ ڈے پر ملک بھر میں موبائل فون اور انٹرنیٹ سروسز بھی بند کر دی گئی تھیں۔
ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ ہم پاکستانی پولنگ ورکرز، سول سوسائٹی، صحافیوں اور انتخابی مبصرین کے کردار کو سراہتے ہیں اور بروقت، مکمل نتائج کے منتظر ہیں جو پاکستانی عوام کی مرضی کی عکاسی کرتے ہوں۔
ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکہ پاکستان میں نئی آنے والی حکومت کے ساتھ کام کرنے کے لیے تیار ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ لاکھوں پاکستانیوں نے ووٹ کے ذریعے اپنی آواز پہنچائی۔ ووٹرز میں خواتین، مذہبی اور نسلی اقلیتی گروہوں کے ارکان اور نوجوانوں کی ریکارڈ تعداد رجسٹرڈ تھی۔
بیان میں کہا گیا کہ ہم تجارت اور سرمایہ کاری کے ذریعے پاکستان کی معیشت کو سہارا دے کر اپنی شراکت داری کو تقویت دینے کے منتظر ہیں۔