اسلام آباد ( پبلک نیوز) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ قائمہ کمیٹیوں میں جماعتوں کی نمائندگی ہوتی ہے وہاں کیوں بات نہیں کرتے۔ ایوان میں قانون سازی پر بات کرنا چاہتے ہیں تو واک آوٹ کر جاتے ہیں۔
قومی اسمبلی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ الیکٹرانک ووٹنگ امریکہ اور بھارت سمیت دنیا کے بہت سے ممالک میں رائج ہے۔ یہاں کیا حرج ہے۔ بیرون ملک پاکستانی محنت کرکے پیسہ ملک میں بھیجتے ہیں۔ آپ یہاں سے پیسہ لوٹ کر بیرون ملک لے جاتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ ہم بیرون ملک پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دے رہے ہیں۔ یہ بیرون ملک پاکستانیوں کو ووٹ کے حق سے محروم کرنا چاہتے ہیں۔ ہائے ہائے کلبوشن یادیو، آج یہ کلبوشن یادیو کی بات کرتے ہیں۔ کلبوشن پر ہم عالمی عدالت انصاف کے فیصلے پر عمل کررہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت بھی چاہتا ہے پاکستان عالمی عدالت انصاف کے فیصلے پر عمل نہ کرے، اپوزیشن بھی یہی چاہتی ہے۔ افسوس! اپوزیشن بھارت کی زبان بول رہی ہے۔ یادیو کی کہانی ہم نے نہیں تم نے بگاڑی ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آپ کو دعوت دیتے ہیں تو آتے نہیں۔ اسمبلی میں بات کرنے کی گنجائش پیدا نہیں کرتے۔ آئیں الیکٹرانک ووٹنگ پر بات کی جا سکتی ہے۔ امریکہ ،بھارت میں مشین کا استعمال ہوتا ہے۔کیا وہاں جمہوریت نہیں ،اگر وہ استعمال کرتے ہیں تو یہاں کیا قباحت ہے۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ فخر ہے پاکستان کے لئے جان کر رہے ہیں۔ اوورسیز کو اسٹیک ہولڈر بنانا چاہتے ہیں۔ تارکین وطن سے ان کا حصہ۔ چھیننا چاہتے ہیں۔ تارکین وطن گواہ رہنا ہم ان کو حقوق دے رہے ہیں اور یہ حقوق کے قاتل ہیں۔