ویب ڈیسک: غزہ میں جنگ روکنے کے لیے بین الاقوامی دباؤ کو مسترد کرتے ہوئے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ ” زبردستی“ کی گئی تو اسرائیل حماس کے خلاف اپنی جنگ میں ” تنہا کھڑا“ ہو گا۔
واضح رہے کہ امریکی صدر جوبائیڈن کی جانب سے اسرائیل کے رفح پر حملے کے جارحانہ اقدام کے بعد کہا گیا تھا کہ واشنگٹن ہتھیار فراہم نہیں کرے گا جس کے بعد اسرائیلی وزیراعظم نے اپنے ردعمل کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ “ اسرائیل کے وزیر اعظم کی حیثیت سے کہتا ہوں کہ اگر اسرائیل کو تنہا کھڑا ہونے پر مجبور کیا گیا تو تل ابیب تنہا کھڑا ہو گا لیکن ہم جانتے ہیں کہ ہم تنہا نہیں ہیں۔
اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا کہ 80 سال قبل جب یہودی بے دفاع تھے تو کوئی قوم ان کی مدد کے لیے نہیں آئی۔
اسرائیلی وزیر اعظم نے ملک کے سالانہ ہولوکاسٹ یادگاری دن کے موقع پر تقریر میں کہا کہ ”آج ہم ایک بار پھر اپنی تباہی پر تلے ہوئے دشمنوں کا مقابلہ کر رہے ہیں، میں دنیا کے رہنماؤں سے کہتا ہوں، کسی بھی قسم کا دباؤ، کسی بھی بین الاقوامی فورم کا کوئی بھی فیصلہ اسرائیل کو اپنے دفاع سے نہیں روک سکے گا۔“