ویب ڈیسک: معروف بھارتی صنعت کار اور کاروباری شخصیت رتن ٹاٹا 86 برس کی عمر میں انتقال کرگئے۔ رتن ٹاٹا ممبئی کے ایک اسپتال کے انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں داخل تھے۔
تفصیلات کے مطابق رتن ٹاٹا بھارت کے صنعتی شعبے کی ایک جانی مانی شخصیت تھے۔ 1991 میں گاڑیوں اور اسٹیل کی صنعت سے منسلک ٹاٹا گروپ کے چیئرمین بنے اور 2012 تک اس منصب پر فائز رہے۔
اس دوران انہوں نے ٹاٹا گروپ کو وسعت دیتے ہوئے دیگر شعبوں میں بھی کاروبار کا آغاز کیا۔ انہی کی قیادت میں ٹاٹا موٹرز نے ایک ایسی گاڑی بھی متعارف کروائی جسے دنیا کی سستی ترین گاڑی کہا گیا۔
رتن ٹاٹا کی عمر صرف 10 سال تھی جب اُن کے والدین کی طلاق ہو گئی۔ رتن جب 18 سال کے ہوئے تو ان کے والد نے ایک سوئس خاتون سیمون ڈونیئر سے شادی کی۔
دوسری طرف ان کی والدہ نے طلاق کے بعد سر جمسیت جی جی جیبھائے سے شادی کی۔ رتن کی پرورش ان کی دادی لیڈی نواز بائی ٹاٹا نے کی۔
رتن سات سال تک امریکا میں رہے۔ وہاں انھوں نے کارنیل یونیورسٹی سے آرکیٹیکچر اور انجینئرنگ میں ڈگری لی۔ لاس اینجلس میں ان کی اچھی نوکری اور ایک شاندار گھر تھا۔ لیکن اپنی دادی اور جے آر ڈی کے اصرار پر انھیں انڈیا واپس آنا پڑا۔
ان کی امریکی گرل فرینڈ بھی ان کے ساتھ انڈیا آئی تھی لیکن وہ یہاں کی زندگی سے ہم آہنگ نہ ہو سکی اور واپس امریکہ چلی گئی۔ رتن ٹاٹا ساری زندگی غیر شادی شدہ رہے۔
رتن ٹاٹا کا وارث کون؟ چہ میگوئیاں شروع
ٹائمز ناؤ نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق رتن ٹاٹا کی دولت کا تخمینہ تقریباً 3800 کروڑ روپے ہے۔ 2022 میں آئی آئی ایف ایل ویلتھ ہورون انڈیا رچ لسٹ کے مطابق وہ 421 ویں نمبر پر تھے۔
رتن ٹاٹا نے شادی نہیں کی، اس لئے ان کا اپنا کوئی بچہ نہیں ہے، یہی وجہ ہے کہ لوگ بار بار ان کے وارث کے بارے میں سوچتے ہیں۔ نوئیل ٹاٹا کے بچوں، مایا ٹاٹا، نیویل ٹاٹااور لیہ ٹاٹا، کے وارث ہونے کے امکانات زیادہ ہیں۔
رتن ٹاٹا کے انتقال پر بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس پر اپنے بیان میں کہا کہ رتن ٹاٹا ایک صاحب بصیرت کاروباری شخصیت اور ایک غیر معمولی انسان تھے، انہوں نے بھارت کے سب سے پرانے اور سب سے معروف کاروباری اداروں میں سے ایک کو مستحکم قیادت فراہم کی۔