بدنام زمانہ"می ٹو" مہم کے کردار ہاروے ونسٹین کی طبیعت ناساز،ایمرجنسی سرجری کردی 

12:24 PM, 10 Sep, 2024

ویب ڈیسک: نیویارک جیل میں بند امریکی فلم انڈسٹری ہالی وڈ کے بدنام زمانہ پروڈیوسر ہاروے ونسٹین کو اچانک دل کی تکلیف، ایمرجنسی میں سرجری کرنا پڑ گئی۔

یادرہے جنسی ہراسانی کے خلاف چلنے والی مشہور زمانہ ’ می ٹومہم کا شکار ہونے والے ہاروے ونسٹین پر 80 خواتین نے ہراسانی کا الزام عائد  کیا تھا۔ جس کے نتیجے میں جنسی ہراسانی کے مبینہ متاثرین اور قرض دہندگان کے ساتھ ہاروے نے 4.4 کروڑ امریکی ڈالرز کا تصفیہ  کیا تھا تاہم انہیں جنسی ہراسانی کے الزامات پر مبنی فوجداری مقدمات سے استثنیٰ نہیں مل سکا تھا۔ 

ان کی حالت انتہائی نازک بتائی جارہی ہے اور اس وقت وہ نیویارک کے بیلیو اسپتال میں داخل ہیں۔ ہاروےونسٹین کو رائکرز جزیرے کی جیل میں رکھا گیا ہے، جہاں وہ کیلیفورنیا کی ایک عدالت کی جانب سے عصمت دری کے الزام میں سزا پانے کے بعد 16 سال کی سزا کاٹ رہے ہیں۔

اسے نیویارک کی ایک عدالت نے 2020 میں اداکارہ جیسیکا مان کے ریپ اور جنسی حملے اور ایک پروڈکشن اسسٹنٹ پر زبردستی اورل سیکس کرنے کے جرم میں بھی سزا سنائی تھی۔ اس کیس میں انہیں 23 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ تاہم، ایک اپیل کورٹ نے اپریل میں اس سزا کو کالعدم قرار دے دیا۔

وائن اسٹائن کے وکیل آرتھر ایڈالا نے جولائی میں کہا تھا کہ جیل میں ان کے موکل کی طبیعت خراب ہو رہی ہے۔ ہاروے شوگر کے پرانے مریض ہیں۔

80 سے زائد خواتین نے ان پر ہراساں کرنے، جنسی زیادتی یا عصمت دری کے الزامات لگائے، جن میں نامور اداکارہ انجلینا جولی، گیوینتھ پیلٹرو اور ایشلے جڈ شامل ہیں۔ ہاروے ونسٹین کا مؤقف ہے کہ زیربحث جنسی تعلقات رضامندی سے تھے۔

اس نے اور اس کے بھائی باب نے 1979 میں میرامیکس فلمز کی مشترکہ بنیاد رکھی جو کہ "پلپ فکشن"، "دیر وِل بی بلڈ" اور "شیکسپیئر ان لو" جیسی متنوع ہٹ فلموں کے پیچھے ہالی ووڈ کا ایک بڑا اسٹوڈیو ہے۔

مزیدخبریں