'جولائی 2022 سے مارچ 2023کے دوران 26لاکھ سے زائد لینڈ ریکارڈ ٹرانزیکشن عمل میں آئیں'

03:45 PM, 11 Apr, 2023

احمد علی
لاہور: ترجمان پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی کے مطابق مالی سال یکم جولائی 2022 سے مارچ 2023کے دوران 26لاکھ سے زائد لینڈ ریکارڈ ٹرانزیکشن عمل میں آئیں۔ جسکی بدولت صوبائی ٹیکس اور سروس چارجز کی مد میں سرکاری خزانہ میں 11ارب روپے کی آمدن ریکارڈ کی گئی ہے۔ 232 اراضی ریکارڈ سنٹرز، دیہی مراکز مال، نادرا ای سہولت اور بنکوں پر مشتمل اراضی ریکارڈ کے وسیع نیٹ ورک سے 2023 میں 18 لاکھ افراد کو کمپیوٹرائزڈ فردات جاری کی گئیں جبکہ 8.5 لاکھ انتقالات تصدیق کیے گئے۔ 11لاکھ فردات اراضی ریکارڈ سنٹرز، قریباً 3لاکھ نادرا ای سہولت، 2لاکھ ای خدمات مراکز، 86 ہزار سے زائد آن لائن، 29ہزار بنک اور 18ہزارفردات موبائل وین جبکہ 1لاکھ سے زائدفردات قانونگوئی اراضی ریکارڈ سنٹر سے جاری کی گئی ہیں۔ 8.5لاکھ تصدیق شدہ انتقالات میں سے قریباً4لاکھ انتقالات اراضی ریکارڈ سنٹرز، قریباً ڈیڑھ لاکھ ای خدمت مراکزاور قریباً2.5لاکھ انتقالات بذریعہ رجسٹری جبکہ7ہزار سے زائد بنک اور 14ہزارانتقالات بذریعہ موبائل وین تصدیق کیے گئے۔ پرائم منسٹر پورٹل پر پلرا کے خلاف مالی سال یکم جولائی 2022 سے مارچ 2023 میں اب تک کل244شکایات موصول ہوئیں جن پر موثر مانیٹرنگ اور بہتر کنٹرول کی بدولت فوری کاروائی کرتے ہوئے سائلین کو فوری ریلیف فراہم کیا گیا۔ ڈائریکٹر جنرل سائرہ عمر کا کہنا ہے کہ لینڈ ریکارڈ سروسزکا خود کار طریقے سے حصول ممکن بنایا جارہا ہے جسکی بدولت عوام کے لیے ریکارڈ کی رسائی کو آسا ن اور محفوظ بنایا جائے گا۔جبکہ ریونیو ایڈمنسٹریشن کو موثر بنانے کے لیے انتظامی امور کو بین الاقوامی معیار سے ہم آہنگ کیا جا رہا ہے۔ علاوہ ازیں ڈیٹا کی یونیورسل رسائی کے ذریعے سائلین کسی بھی جگہ سے اپنے مطلوبہ علاقہ کی خدمات حاصل کرسکتے ہیں۔ لینڈ ایڈمنسٹریشن کے نظام کو مربوط اور بین الاقوامی معیار کے مطابق رائج کرنے کے لیے شہری اراضی ریکارڈ کی کمپیوٹرائزیشن پر پیش رفت جاری ہے۔جبکہ پنجاب میں لینڈ ایڈمینسٹریشن سسٹم کو جدید خطوط پر استوار کرنے اور خدمات کو بین الاقوامی معیار سے ہم آہنگ کرنے کے لیے پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی میں ماڈرن ٹیکنالوجی اور ایڈوانس سافٹ وئیر کے استعمال کو یقینی بنایا جارہاہے۔
مزیدخبریں