انسانی حقوق کی علمبردار عاصمہ جہانگیر کی چوتھی برسی

11:54 AM, 11 Feb, 2022

شازیہ بشیر
لاہور ( پبلک نیوز) انسانی حقوق کی علمبردار عاصمہ جہانگیر کی آج چوتھی برسی ہے، عاصمہ جہانگیر کی تمام زندگی آئین کی حکمرانی، جمہوریت کے قیام اور انسانیت کے فروغ میں گزری۔ عاصمہ جہانگیر 27 جنوری 1952 میں لاہور میں پیدا ہوئیں۔ انہوں نے ابتدائی تعلیم جیزس اینڈ میری کانونٹ سے حاصل کی، 1978 میں کنیئرڈ کالج سے گریجویشن اور ایل ایل بی مکمل کیا۔ عاصمہ انسانی حقوق کی ایسی علمبردار تھیں جنہوں ںے بنا کسی خوف کے سچ بات کہی۔ سابق صدر سپریم کورٹ بار عاصمہ جہانگیر نے ملک میں مرد و خواتین کے حقوق کے تحفظ، آزادی رائے، جمہوریت کے فروغ اور آمریت کیخلاف بے مثال کردار ادا کیا, ان کا نام ملکی سیاست کے افق پر کم عمری میں اُس وقت اُبھرا جب انہوں نے اپنے والد ملک غلام جیلانی کی رہائی کیلئے عدالت سے رجوع کیا، مرحومہ نے1980میں اپنی بہن اور دیگر خواتین کیساتھ ملکر خواتین کے تحفظ کیلئے خواتین کی وکالت کے پہلے ادارے کی بنیاد رکھی۔ جنرل ضیاءالحق کے مارشل لاء میں عاصمہ جہانگیر نے بھرپور احتجاج کیا،1983میں مال روڈ پر حدود قوانین کیخلاف ان کا احتجاج ملک کے تاریخی احتجاج میں سے ایک ہے۔ عاصمہ جہانگیر کو آمریت کیخلاف جدوجہد کرنے پرغداری جیسے الزام کا بھی سامنا رہا، ان کے گھر پر بھی کئی حملے کیے گئے، آمریت کیخلاف آواز اٹھانے کی پاداش میں انہیں کئی مرتبہ جیل بھی ہوئی، لیکن وہ چٹان کی طرح اپنے موقف پر ڈٹی رہیں۔ عاصمہ جہانگیر انسانی حقوق کمیشن کی سربراہ رہنے کیساتھ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی صدر منتخب ہونیوالی پہلی خاتون وکیل بھی تھیں، عاصمہ جہانگیر کوان کی کاوشوں کی بنا پر دنیا بھر میں انسانی حقوق کے اعزازات سے نوازا جاتا رہا۔ عاصمہ جہانگیر 11 فروری 2018 کو دل کا دورہ پڑنے سے دنیا سے رخصت ہوگئیں۔ بعد از مرگ انہیں ستارہ امتیاز سے نوازا گیا۔
مزیدخبریں