منی لانڈرنگ کیس، ملزمان کی ضمانت کا فیصلہ محفوظ

06:35 AM, 11 Jun, 2022

احمد علی
منی لانڈرنگ کیس میں وزیراعظم شہباز شریف، وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز اور دیگر ملزموں کی ضمانت پر فیصلہ محفوظ کر لیا گیا ہے۔ اس کیس میں شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز کے وکلا کے دلائل مکمل ہو چکے ہیں جبکہ دیگر ملزمون کے وکلا کو دلائل دینے کی ہدایت کی گئی ہے۔ کیس کی سماعت کے موقع پر وفاقی تحقیقاتی ادارے ( ایف آئی اے) نے منی لانڈرنگ کیس میں مفرور 3 ملزموں کی رپورٹ عدالت میں پیش کی۔ ایف آئی اے کے وکیل ایف آئی اے فاروق باجوہ نے عدالت کو بتایا کہ میڈیا پر چلنے والی خبروں کے مطابق اس کیس کے اہم ملزم ملک مقصود انتقال کر چکے ہیں لیکن اس کی سرکاری طور پر تصدیق نہیں ہوئی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے متعلقہ ادارے کو خط لکھا ہے تاکہ ملک مقصود کے انتقال کی تصدیق ہو سکے۔ اس کے علاوہ عالمی ادارے انٹرپول سے بھی اس بارے میں پوچھا گیا ہے لیکن کوئی اطلاع نہیں ملی۔ عدالت کا کہنا تھا کہ جب آپ نے وارنٹ کی تعمیل کرائی تو کیوں نہیں پتہ کرایا گیا کہ یہ ملزم زندہ بھی ہے یا نہیں؟۔ اس پر وکیل ایف آئی اے نے موقف اختیار کیا کہ اس ایڈرس پر اب کرایہ دار رہائش پذیر ہیں۔ معزز عدالت کا کہنا تھا کہ ہم ایک مردہ شخص کیخلاف کیسے کارروائی کر سکتے ہیں۔ آپ کو رپورٹ میں لکھ دینا چاہیے تھا کہ میڈیا کے مطابق ملک مقصود کا انتقال ہو چکا ہے۔ بعد ازاں عدالت نے منی لانڈرنگ کیس کے ملزم ملک مقصود کا ڈیتھ سرٹیفیکیٹ جمع کرانے کی ہدایت کردی۔ خیال رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف اور ان کی فیملی کے افراد کو منی لانڈرنگ کیس کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ فیڈرل انوسٹی گیشن ایجنسی ( ایف آئی اے) کی جانب سے نومبر 2020ء میں شریف فیملی کیخلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ وزیراعظم شہباز شریف پر الزامات ہیں کہ انہوں نے اپنے صاحبزادوں کو نامعلوم ذرائع سے رقم جمع کرانے میں مدد فراہم کی۔ وفاقی تحقیقاتی ادارے ( ایف آئی اے) نے 13 دسمبر 2021ء کو تمام ملزموں کیخلاف بینکنگ عدالت میں سولہ ارب روپے کی منی لانڈرنگ کا چالان جمع کروایا تھا۔
مزیدخبریں