ویب ڈیسک: محکمہ خوراک نے آئندہ سالوں میں کسانوں سے گندم نہ خریدنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کسانوں سے گندم براہ راست پرائیویٹ سیکٹر کو خریدنے کی تجویز دی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق محکمہ خوراک نے آئندہ سالوں میں گندم خریداری نہ کرنے کی تجویز دی ہے۔ اس حوالے سے نئی پالیسی تیار کر لی گئی ہے اور اب اسے قانون کی شکل دی جائے گی۔ قانون سازی کے بعد محکمہ خوراک کا رول گندم خریداری میں ختم ہو جائے گا۔
کسانوں سے گندم پرائیویٹ سیکٹر خریدے گا۔ اس سے محکمہ خوراک پر اربوں روپے سود اور سٹوریج اخراجات نہیں پڑیں گے۔ یہ آئی ایم ایف کا بھی مطالبہ تھا کہ صوبے اخراجات کم کریں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس وقت محکمہ خوراک سالانہ 400 ارب روپے کا بوجھ برداشت کر رہا ہے۔ عالمی قیمت کو مدنظر رکھ کر مقامی گندم کی قیمت حکومت طے کیا کرے گی۔ چاروں صوبوں میں یکساں گندم کے نرخ مقرر ہوں گے۔