وزیراعلیٰ کےسموسے،پیسٹری کھانےپر 5 پولیس افسران مشکل میں پڑگئے

11:58 AM, 11 Nov, 2024

ویب ڈیسک: بھارتی پولیس نے سموسے پیسٹری کھانے کے شبہ میں اپنے 5 ارکان کے خلاف تحقیقات شروع کردی ہیں۔ یہ وہ سموسے اور پیسٹری تھی جو مقامی سیاسی رہنما کے لیے تیار کیے گئے تھے۔

تفصیلات کے مطابق یہ واقعہ گزشتہ ماہ ہماچل پردیش کے وزیر اعلی سکھویندر سنگھ سکھو کے کرمنل انویسٹی گیشن ڈیپارٹمنٹ اور مقامی عدالتی پولیس کے علاقائی ہیڈ کوارٹرز کے دورے کے دوران پیش آیا ۔ وزیر اعلیٰ سکھویندر سنگھ سکھو کے میزبانوں نے ان کے لیے سموسے پیش کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔ یاد رہے سموسہ لاکھوں ہندوستانیوں کے لیے ایک مقبول پکوان ہے۔ مذکورہ سموسوں کو وزیر کے سامنے پیش کرنے سے پہلے ہی پانچ پولیس افسران نے کھا لیا۔ اب اسی حوالے سے تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

اس بارے میں سوالات کی روشنی میں جو کچھ سامنے آیا ہے وہ یہ ہے کہ یہ ایک سادہ سی غلطی تھی یا ایک جان بوجھ کر کیا گیا اقدام تھا۔ محکمہ فوجداری تحقیقات نے اپنی رپورٹ میں اس واقعے کو حکومت کے خلاف ہدایت کی گئی کارروائی قرار دیا۔

دستاویز جس کے مواد کو اکنامک ٹائمز اخبار نے شائع کیا تھا نے بتایا ہے کہ رپورٹ یہ بھی بتاتی ہے کہ یہ کام متعلقہ ملازمین نے کیا۔ یہ تشویش بھی ہے کہ جان بوجھ کر غلطی کی گئی ہے۔

انڈین ایکسپریس اخبار نے بتایا کہ ان 5 پولیس افسران کو ان کے اعلیٰ افسران نے طلب کیا ہے تاکہ جو کچھ ہوا اس پر اپنی پوزیشن واضح کریں۔

رپورٹ کے مطابق پولیس کے ایک انسپکٹر جنرل نے سب انسپکٹر سے وزیراعلٰی کے پروگرام کے لیے ایک فائیو سٹار ہوٹل سے کھانے کا سامان لانے کو کہا۔انسپکٹر جنرل کے اس حکم کے بعد ایک اسسٹنٹ سب انسپکٹر (اے ایس آئی) اور ہیڈ کانسٹیبل نے سموسوں اور کیک کے تین ڈبے ایک خاتون پولیس افسر کو پکڑا دیے۔

خاتون افسر نے یہ نہ جانتے ہوئے کہ کھانے کی اشیا وزیراعلٰی کے لیے لائی گئی ہیں، نے ڈبے ایک سینیئر افسر کے کمرے میں رکھوا دیے۔واقعے میں ملوث اہلکاروں کے بیانات کی بنیاد پر سی آئی ڈی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ صرف سب انسپکٹر کو معلوم تھا کہ یہ ریفرشمنٹس وزیرا علٰی کے لیے منگوائی گئی ہیں۔

خاتون انسپکٹر نے ڈبے موٹر ٹرانسپورٹ سیکشن میں بھجوا دیے تھے اور غلطی سے کھانے کی اشیا وزیراعلیٰ کے سٹاف کو پیش کر دی گئیں۔

مزیدخبریں