ویب ڈیسک: سابق سپرنٹنڈنٹ جیل اڈیالہ محمد اکرم کی گرفتاری سامنے آنے پر درخواست واپس لے لی گئی۔
تفصیلات کے مطابق ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ کے جج چودہری عبدالعزیز نے درخواست واپس لینے کی بنیاد پر خارج کر دی ہے۔
دوسری جانب اینٹی کرپشن شیخوپورہ نے سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ محمد اکرم کے خلاف رشوت کا الزام لگا کر گرفتاری ڈال دی ہے۔ محمد اکرم پر 95 ہزار روپے رشوت کا الزام ہے۔
اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ شیخوپورہ اینٹی کرپشن عدالت سے جسمانی ریمانڈ بھی حاصل ہو چکا ہے۔
مقدمہ اور گرفتاری کی بنیاد پر وکیل صفائی ایمان مزاری ایڈووکیٹ نے پٹیشن واپس لی۔
دوسری جانب سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ محمد اکرم کے خلاف رشوت وصولی کا ایک اور مقدمہ سامنے آ گیا۔مقدمہ ساہیوال کے رہائشی ثناء اللہ کی مدعیت میں 1 اکتوبر کو درج کیا گیا۔
مقدمہ کے متن کے مطابق محمد اکرم نے بیٹے کی سرکاری نوکری کے لیے 15 لاکھ روپے کا مطالبہ کیا،اپنے تین ساتھیوں کے ہمراہ محمد اکرم نے سرکاری نوکری کیلئے 10 لاکھ وصول کیئے،بھرتی کا عمل مکمل ہونے پر میرے بیٹے کا نام لسٹ میں نہیں آیا،رقم واپسی کے مطالبے پر محمد اکرم نے سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں،محمد اکرم نے 10 لاکھ روپے رشوت وصول کر کے سخت زیادتی کی۔