عمر ایوب، اسد قیصر، زرتاج گل اور فیصل گنڈا پور کی راہداری ضمانت منظور

03:23 PM, 11 Sep, 2024

ویب ڈیسک: پشاور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب، سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، رکن قومی اسمبلی زرتاج گل اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے بھائی فیصل امین گنڈا پور کی راہداری ضمانت منظور کرلی اور انہیں 10 اکتوبر تک متعلقہ عدالتوں میں پیش ہونے کا حکم دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق 8 ستمبر کو اسلام آباد میں جلسہ کرنے پر ممبر قومی اسمبلی زرتاج گل اور دیگر پارٹی رہنماؤں کے خلاف مقدمات درج کیے گئے، جس کی راہداری ضمانت کے لیے پی ٹی آئی رہنماؤں اسد قیصر، عمر ایوب اور زرتاج گل نے پشاور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تاہم کیس کی سماعت پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس شکیل احمد نے کی۔

پشاور ہائیکورٹ نے چاروں پی ٹی آئی رہنماؤں کی راہداری ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں 10 اکتوبر تک متعلقہ عدالتوں میں پیش ہونے کا حکم دے دیا۔

پی ٹی آئی رہنماؤں کی جانب سے دائر درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کے خلاف اسلام آباد میں مقدمہ درج کیا گیا ہے، اسلام آباد میں جلسہ کرنے پر عمر ایوب، اسد قیصر اور دیگر رہنماؤں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

درخواست میں مزید کہا گیا کہ انتظامیہ نے جلسہ 2 گھنٹے لیٹ کرنے پر پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف مقدمات درج کیے، درخواست گزار متعلقہ عدالتوں میں پیش ہونا چاہتے ہیں، درخواست گزاروں کی گرفتاری کا خدشہ ہے، راہداری ضمانت دی جائے تاکہ عدالت میں پیش ہوسکیں۔

دریں اثنا، زرتاج گل کی جانب سے بھی اسی قسم کی درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ زرتاج گل کے خلاف اسلام آباد میں مقدمہ درج کیا گیا ہے، اسلام آباد میں جلسہ کرنے پر زرتاج گل اور دیگر رہنماؤں کے خلاف مقدمات درج کئے گئے ہیں۔

مزید کہا گیا ہے کہ آئین ہر سیاسی جماعت کو پر امن جلسے کی اجازت دیتا ہے، انتظامیہ نے جلسہ 2گھنٹے لیٹ کرنے پر پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف مقدمات درج کیے۔

درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کے ممبران اسمبلی کو قومی اسمبلی کی حدود سے گرفتار کیا گیا ہے، درخواست گزار کو بھی راہداری ضمانت دی جائے تاکہ وہ متعلقہ عدالت میں پیش ہوسکے۔

پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب کی میڈیا ٹاک

دوسری جانب میڈیا سے گفتگو میں پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ سے لوگوں کو اٹھا نے والے کوئی خلائی مخلوق تھی ، جبری طور پر لوگوں کو گمشدہ کرنا جمہوریت میں نہیں چل سکتا۔

سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کا کہنا تھا کہ ہم صرف آئین کی بالادستی چاہتے ہیں، پی ٹی آئی کے لیے مشکلات میں کوئی اضافہ نہیں ہوگا۔

واضح رہے کہ 9 ستمبر کو اسلام آباد پولیس نے پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر، شیر افضل مروت اور شعیب شاہین کو گرفتار کر لیا تھا۔

پولیس نے بیرسٹر گوہر اور شیر افضل مروت کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر سے گرفتار کیا تھا جبکہ شیر افضل مروت کی گاڑی کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر روکا گیا اور ان کے ساتھ ساتھ ان کے گارڈ کو بھی گرفتار کیا گیا۔

تحریک انصاف کے رہنما ایڈووکیٹ شعیب شاہین کو بھی اسلام آباد پولیس نے ان کے آفس سے گرفتار کیا تھا۔

بعد ازاں، رات گئے اسلام آباد پولیس نے پارلیمنٹ ہاؤس کے اندر سے پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں رکن قومی اسمبلی زین قریشی، شیخ وقاص اکرم، ایم این اے نسیم الرحمٰن اور شاہ احمد خٹک کو گرفتار کرلیا جبکہ پولیس حکام کا کہنا تھا کہ عمر ایوب اور زرتاج گل کو بھی گرفتار کیا جائے گا۔

مزیدخبریں