ملک میں عام انتخابات آزادانہ اور منصفانہ ہوئے ہیں، نگران وزیر اعظم

06:38 PM, 12 Feb, 2024

notype

(ویب ڈیسک ) نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ ملک میں عام انتخابات آزادانہ اور منصفانہ ہوئے، انتخابی نتائج کے اعلان میں تاخیر کا مطلب دھاندلی نہیں ہے.

نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ  نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ  بدقسمتی سے سالہاسال سے سیکورٹی صورتحال، معاشی بد انتظامی کا شکار ہیں، قانون نافذ کرے والے اداروں کو  انتخابات کے پر امن انعقاد پر مبارکباد پیش کرتا ہوں، پولنگ سے ایک روز قبل بلوچستان میں دہشت گردی کے دو واقعات رونما ہوئے، اس ماحول میں پر امن انتخابات کا انعقاد ایک بہت بڑی کامیابی ہے۔،  امید ہے جلد عوام کی جانب سے منتخب شدہ حکومت کو اقتدار ملے گا۔

موجودہ حالات کو سقوط ڈھاکہ سے مماثلت دینے کے متعلق سوال پر وزیراعظم  نے  جواب دیتے ہوئے کہا کہ  یہ تشبیہ بے ہودہ ہے، 2018 میں بھی یہی صورتحال تھی، پاکستان دفاعی اور معاشی طور پر ایک مستحکم اور ذمہ دار ملک ہے۔

انتخابات میں دھاندلی کے متعلق سوال پر وزیراعظم  نے  جواب دیا کہ   دھاندلی سے متعلق الزامات پر آرمی چیف سے بات نہیں ہوئی،  انتخابات کے روز پہلے چند گھنٹوں میں میڈیا کی جانب سے تاثر بنایا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ  سویڈن میں 60 سے 70 لاکھ ووٹوں کی گنتی میں 12 روز لگے، ہمارے ہاں 2018 میں گنتی 66 گھنٹوں میں مکمل ہوئی تھی، ان انتخابات میں نتائج مرتب کرنے میں الیکشن کمیشن کو 36 گھنٹے لگے۔

نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ  انتخابات سے متعلق قانون سازی کور کمانڈرز کانفرنس میں نہیں کی جاتی، الیکشن قوانین بنانا پارلیمنٹ اور منتخب نمائندوں کا کام ہے۔ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے بارے میں پارلیمان میں بات ہونی چاہئیے۔

 وزیراعظم نے بتایا کہ  انتخابات سے قبل بلوچستان میں دہشت گردی میں موبائل نیٹ ورک استعمال کیا گیا،  ہمارے ہاں محرم کے دونوں میں بھی موبائل سروس بند کر دی جاتی ہے۔

انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ ہر انتخابات میں احتجاج کی صورت میں ردعمل کا سامنا کرنا پڑتا ہے،  2013 میں 35 پنکچر کا نعرہ لگا، بعد میں سیاسی بیان قرار دیا گیا،  امریکہ، یورپین یونین کو اندرونی معاملات میں مداخلت کی اجازت نہیں ہو گی۔

ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف نے نگراں حکومت کی کارکردگی کی تعریف کی، ہمیں اب مثبت اور مستحکم پاکستان کی طرف بڑھنا ہو گا۔

مزیدخبریں