فلورملز کی ہڑتال دوسرے روز بھی جاری، آٹے کے شدید بحران کا خطرہ بڑھ گیا

03:12 PM, 12 Jul, 2024

ویب ڈیسک: پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن کی ملک بھر میں ہڑتال دوسرے روز میں داخل ہو گئی، خوراک کے بحران کے خدشات بھی بڑھنے لگے۔

حکومت کی جانب سے اجناس پر ودہولڈنگ ٹیکس کے نفاذ کے حوالے سے پی ایف ایم اے کے خدشات دور کرنے میں ناکامی کے بعد جمعرات کو ملک کے مختلف حصوں میں متعدد فلور ملوں کو غیر معینہ مدت کے لیے بند کر دیا گیا۔

پی ایف ایم اے کے مطابق ملک بھر میں 1500 سے زائد فلور ملوں نے ہڑتال کے حالیہ اعلان کے بعد گندم کی دھلائی اور آٹے کی سپلائی روک دی ہے۔

آٹے کی قلت اور قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے جاری ہڑتال اور فلور ملوں کے آپریشنز کی معطلی کی وجہ سے متوقع ہے۔

فلور مل رہنماؤں کا کہنا ہے کہ چھوٹے پیمانے پر آٹے کے ڈیلرز بھی حکومت کے خلاف اپنا احتجاج درج کرانے کے لیے ملرز کی ہڑتال میں شامل ہو رہے ہیں۔

پی ایف اے کے احکامات کے مطابق گوجرانوالہ میں 73 فلور ملوں اور ملتان میں 60 سے زائد ملوں نے کام بند کر دیا۔ خیبرپختونخوا میں 300 سے زائد فلور ملیں بند ہیں۔

پی ایف ایم اے کے ترجمان نے کہا کہ فلور ملز کی بندش کے نتیجے میں یومیہ 200000 آٹے کے تھیلوں کی فراہمی معطل ہو جائے گی۔

اس کے علاوہ فیصل آباد، خوشاب، پشاور اور کوئٹہ میں ملرز نے اپنی ملوں کو تالے لگا کر پی ایف ایم اے کی ہدایات کی تعمیل کی۔

پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن (پی ایف ایم اے) نے بدھ کو ود ہولڈنگ ٹیکس کے نفاذ کے خلاف ملیں غیر معینہ مدت کے لیے بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔

پی ایف ایم اے پنجاب کے چیئرمین عاصم رضا نے فلور ملز کی بندش کے فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ آٹے پر ٹیکس لگانا ناقابل قبول ہے کیونکہ یہ ملک کے ہر گھر میں استعمال ہونے والی ضروری خوردنی چیز ہے۔

انہوں نے کہا کہ فلور ملرز کبھی بھی فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے ٹیکس ایجنٹ نہیں بنیں گے۔

پی ایف ایم اے کے مرکزی چیئرمین چوہدری امیر عبداللہ نے آٹے پر ود ہولڈنگ ٹیکس واپس نہ لینے پر حکومت کے ساتھ ڈیڈ لاک کے بعد فلور ملز کی کارروائیاں معطل کرنے کا اعلان کیا تھا۔

مزیدخبریں