ویب ڈیسک:چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر ، سیکٹری جنرل عمر ایوب خان اور سینٹر شبلی فراز کی پی ٹی آئی کی کارکنان کے ہمراہ پریس کانفرنس، سپریم کورٹ کےآج کے اہم فیصلے کے بعد اپنا اگلا ٹاگٹ بھی بتا دیا۔
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہاپاکستان تحریک انصاف تمام لوگوں کی مشکور ہے،آج پاکستان میں جمہوری قوتوں کے لیے اور پاکستان تحریک انصاف کے ورکرز کے لیے اور پورے پاکستان کے لیے آج خوشی کا دن ہے،پاکستان تحریک انصاف نے انٹرا پارٹی انتخابات کروائے،پاکستان تحریک انصاف نے 2022, 23 اور 2024 میں انٹرا پارٹی انتخابات کروائے جو الیکشن کمیشن نے بد نیتی کی بیناد پر کلعدم قرار دیے،آج الحمدللہ سپریم کورٹ نے یہ فیصلہ دیا کہ تحریک انصاف پارٹی تھی اور رہے گی۔
ہم نے الیکشن کمیشن کو 780 صفحات پر مشتمل دستاویزات الیکشن کمیشن میں جمع کروائیں ،نشان الاٹ ہونے کا فیصلہ سپریم کورٹ کا رات 11 بجے آیا،الیکشن کمیشن نے آزاد امیدواروں کو دوپہر 4 بجے نشان الاٹ کیے،اس فیصلے سے جمہوریت مضبوط ہوگی،یہ آئین اور قانون کے مطابق فیصلہ آیا ہے،پی ٹی آئی ایک تھی اور ایک رہے گی ،ہمارے تاحیات چیئرمین بانی پی ٹی آئی ہیں۔
عمر ایوب خان نے کہا میں اپنی قانون ٹیم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں،ہماری اقلیت کے صدر بھی آج یہاں موجود ہیں،یہ حق اور سچ کہ فتح ہوئی ہے،وزیراعظم بانی چیئرمین پی ٹی آئی کا راستہ اللہ تعالیٰ کھول رہا ہے،جلد اس ملک کے وزیراعظم بانی چیئرمین پی ٹی آئی ہوں گے،چیف الیکشن کمشنر اور شار الیکشن کمیشن کے ممبران فل فور استعفیٰ دیں، پاکستان تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتی ہے۔
الیکشن کمیشن نے آئین اور قانون کی تشریح ذاتی مفادات کی بنیاد پر غلط طریقے سے کی،الیکشن کمیشن نے ہمارے سے ’بلا‘ لیا،الیکشن کمیشنر پر آرٹیکل 6 لگنا چاہیے ،یہ واضح ہونا چاہیے اور آئندہ کسی کی جرات نہ ہو کہ کوئی عوامی مینڈیٹ کی توہین کرے۔
شبلی فراز نے کہا پاکستان تحریک انصاف کی ساتھ الیکشن کمیشن نے زیادتی کی،ہمارے راستے میں رکاوٹیں ڈالیں گئیں،ہمارے خلاف ہر طرح کا حربہ استعمال کیا گیا ،آج کا فیصلہ پاکستان کی سیاسی ، عدالتی اور جمہوری تاریخ میں سنہری حروف میں لکھا جائے گا ،عدالتیں انصاف دے رہی ہیں اور دے سکتی ہیں،اب صرف ایک عدت کا کیس رہ گیا ہے،عدت کیس جیسا گھٹیا کیس آج تک نہیں ہوا،ہماری سیاسی جدوجہد جاری رہے گی،ہم نے اپنا مینڈیٹ ریکور کرنا ہے،یہ ہمارا اگلا حدف ہے۔
ایک فیصلہ فروری کو عوام نے دیا دوسرا آج سپریم کورٹ نے،ہمارے امیدوار اٹھائے گئے کاغزات نامزدگی چھینے گئے،آج کا فیصلہ ملک کی جمہوری جوڈیشل اور سیاسی تاریخ میں سنہرے حروف میں لکھا جائیگا،ثابت ہوتا ہے کہ عدالت انصاف دے سکتی ہے،ہماری جدو جہد کے دو مرحلے تھے،ایک سیاسی دوسرا قانونی تھا،اب عدت کا کیس رہ گیا ہے،یہ کیس بنانا قبیح حرکت تھی۔
سیاسی جدو جہد میں فارم 47 والوں سے مینڈیٹ واپس لینا ہے،یہ ہدف ہماری جمہوری جدوجہد کا اہم حصہ ہوگا،بانی چیئرمین پی ٹی آئی کی جرائت اور استقامت کو آج سلام پیش کرتے ہیں،بانی چیئرمین پی ٹی آئی آج پاکستان کی عوام کی خاطر جیل کاٹ رہا ہے۔
سلمان اکرم راجہ کا کہناتھا کہ آج پاکستان کی تاریخ کا اہم ترین دن ہے،پاکستانی عدالتوں نے جابر کے عظائم کو اس کی موجودگی میں پاش پاش کیا،اب ایک نئے دور کا آغاز ہوگا،ہم اپنی قانونی اور سیاسی جنگیں جیتیں گے،ہم اپنی عوام کا حق لے کر چھوڑیں گے،الیکشن کمیشن اس تمام مرحلے میں بہت گھٹیا کردار ادا کیا،آج الیکشن کمیشن کسی کو منہ دکھانے کے قابل نہیں ہے،الیکشن کمیشن کے ممبران کو فوری استعفیٰ دے دینا چاہیے۔