صحافی عمران ریاض کی گرفتاری سے متعلق آئی جی پنجاب کے اہم انکشافات

12:21 PM, 12 Jun, 2024

سلیمان اعوان

ویب ڈیسک:( سلیمان اعوان) آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور  نے پبلک نیوز کو خصوصی انٹرویودیتے ہوئےصحافی عمران ریاض خان کی گرفتاری سے متعلق کہا کہ بغیر ایف آئی آر کے کسی کو گرفتار نہیں کیا جا سکتا،ایف آئی اے یا پولیس میں کیس درج ہو تو پھر کسی کو گرفتار کیا جاتا ہے،پی ٹی آئی سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ اظہر مشوانی کے 2 بھائیوں کے اغوا سے متعلق کہا کہ ان کے اغوا کے حوالے سے پولیس نے مقدمہ درج کر لیا ہے اور رپورٹ عدالت میں پیش کر دی ہے۔

تفصیلات کے مطابق صحافی نے سوال کیا کہ پولیس ریکارڈ کے مطابق آپ کے دور میں جرائم میں 46 فیصد اضافہ ہوا۔

آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور  نے کہا کہ جرائم کی رجسٹریشن بالکل ٹھیک ہو رہی ہے،ہم نے ایک لاکھ 33 ہزار وہ پرچے درج کیے ہیں جو پچھلے سالوں کے تھے۔

صحافی نےسوال کیا کہ عمران ریاض خان کو گرفتار کیا گیا ہے،ان پر کونسی ایف آئی آر درج ہے ؟

آئی جی پنجاب  نے کہا کہ بغیر ایف آئی آر کے کسی کو گرفتار نہیں کیا جا سکتا،ایف آئی اے یا پولیس میں کیس درج ہو تو پھر کسی کو گرفتار کیا جاتا ہے۔

صحافی نےسوال کیا کہ صنم جاوید کو 9 مئی کی مزید کتنے مقدمات میں گرفتار کیا جائے گا ؟ 

آئی جی پنجاب  نے کہا کہ آپ کو 9 مئی کا مکمل مطالعہ کرنا پڑے گا، یہ سازش اور مشترکہ ارادے کا معاملہ ہے۔

صحافی نےسوال کیا کہ پی ٹی آئی سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ اظہر مشوانی کے 2 بھائیوں کے اغوا کے حوالے سے کیا معلومات ہیں ؟

آئی جی پنجاب  نے کہا کہ ان کے اغوا کے حوالے سے پولیس نے مقدمہ درج کر لیا ہے اور رپورٹ عدالت میں پیش کر دی ہے۔

صحافی نےسوال کیا کہ اظہر مشوانی کے والد کا کہنا ہے کہ پولیس نے میری مدعیت کی بجائے اپنی مدعیت میں مقدمہ درج کیا ہے۔

ڈاکٹر عثمان انور  نے کہا کہ اگر ان کا بیان آیا ہوتا تو ان کی مدعیت میں مقدمہ درج کرتے۔

صحافی نےسوال کیا کہ پولیس 9 مئی کے کیسز کے حوالے سے انسداد دہشتگری عدالت میں ریکارڈ کیوں پیش نہیں کرتی ؟ 

ڈاکٹر عثمان انور  نے کہا کہ 9 مئی 2023 کی بات ہو رہی ہے۔

یاد رہے کہ عمران ریاض خان کو ماڈل ٹاؤن کورٹس میں جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں اس جعلی امانت میں خیانت کے مقدمے میں پیش کیا گیا ہے۔

ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ مجھے ڈی ایچ اے میں پلاٹ دینے کیلئےمجھ سےاڑھائی کروڑ روپے لیے گئے ہیں۔

مزیدخبریں