بجٹ2024-25:سیلز ٹیکس میں اضافےسے اشیائے ضروریہ مہنگی!

01:18 PM, 12 Jun, 2024

ویب ڈیسک:آئندہ مالی سال کے بجٹ میں سیلز ٹیکس میں اضافہ متوقع ہے جس کے پیش نظر چینی، گھی، چائے کی پتی، ادویات، ملبوسات، الیکٹرونکس مصنوعات، موبائل فونز، ہوم اپلائنسز، درآمدی اشیاء اور میک اَپ کا سامان سمیت سیکڑوں اشیاء مہنگی ہونے کا امکان ہے۔

تفصیلات کے مطابق سیلز ٹیکس کی معیاری شرح میں اضافے کی صورت میں چینی، گھی، چائے کی پتی، نوڈلز، جام جیلی اور میک اَپ کے سامان سمیت سیکڑوں اشیاء مہنگی ہونے کا امکان ہے۔

ذرائع کے مطابق سیلز ٹیکس کے چھٹے شیڈول میں شامل بڑی تعداد میں اشیاء پر سیلز ٹیکس کی چھوٹ بھی ختم کی جا رہی ہے جس سے بیشتر اشیاء مہنگی ہونے کا امکان ہے۔

ذرائع ایف بی آر کے مطابق آئندہ بجٹ میں 2 ہزار ارب روپے اضافی ریونیو حاصل کرنے کیلیے نئے ٹیکسز لگانے، سیلز ٹیکس استثنیٰ ختم کرنے کی تجویز ہے۔ 7 ہزار اشیا پر اضافی سیلز ٹیکس عائد کرنے کی تجویز ہے، جس کے نتیجے میں چینی، چاول، دالیں، دودھ، آٹا، چائے کی پتی، تیل، گھی، بچوں کے ڈائپر سمیت ضرورت زندگی کی ہر چیز مہنگی ہونے کا امکان ہے۔

آئندہ بجٹ میں ڈبے میں بند دودھ پر سیلز ٹیکس لگانے کا امکان ہے۔ سیلز ٹیکس استثنیٰ ختم کرنے سے تقریباً 550 ارب روپے اضافی آمدن کا امکان ہے جب کہ اضافی ٹیکس ہدف پورا کرنے کیلیے سیلز ٹیکس شرح مزید ایک فیصد بڑھانے کا بھی امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ چینی پر سیلز ٹیکس 18 سے 19 فیصد ہونے سے چینی فی کلو 5 روپے تک مہنگی ہونے کا امکان ہے۔ ایک فیصد سیلز ٹیکس بڑھنے سے گھی 5 سے 7 روپے کلو مہنگا، خوردنی تیل بھی 5 سے 7 روپے لیٹر مہنگا، صابن 2 سے 5، شیمپو 15 سے 20 روپے تک مہنگا ہونے کا امکان ہے۔

اسی طرح ایک فیصد سیلز ٹیکس بڑھنے سے ٹوتھ پیسٹ کی قیمت میں 5 سے 7 روپے اضافہ، ٹوتھ برش 5 سے 7 روپے مہنگا، پالش 3 سے 5 روپے اضافے کا امکان ہے۔

سیلز ٹیکس 18 سے 19 فیصد کیے جانے کے بعد مشروبات کی فی لیٹر بوتل 5 سے 7 روپے مہنگی ہونے، لال شربت بھی 5 سے 7، کاربونیٹڈ ڈرنکس بھی 5 سے 7 اور شربت پاؤڈر 5 سے 7 روپے پیکٹ، باتھ روم دھونے کی لیکوڈ بوتل 10 سے 15 روپے مہنگی ہونے کا امکان ہے۔

ایک فیصد سیلز ٹیکس میں اضافہ دہی کو بھی 7 سے 10 روپے مہنگا، پاؤڈر دودھ کو 20 سے 30 روپے فی پیکٹ مہنگا، ’فیٹ ملک‘ 5 سے 7 روپے لیٹر مہنگا کرسکتا ہے۔

اس کے علاوہ الیکٹرانکس، میک اپ، بال رنگنے والی اشیا، کپڑے، مختلف برانڈز کے ملبوسات، چمڑے کی مصنوعات میں بھی اضافہ ہوگا۔

مسالہ جات کے درجنوں آئٹمز مہنگے ہوں گے جب کہ چائے اور قہوہ سمیت درجنوں برانڈ کے بیکنگ آئٹمز، نوڈلز، اسپگیٹی، پاستہ مصنوعات، بچوں کے ناشتے کے درجنوں سیریلز، دلیہ، جام جیلی، مارملیڈ، ٹشو، پیپر نیپ کن، بچوں کے ڈائپر بھی مہنگے ہو سکتے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک فیصد ٹیکس کے بڑھنے سے برتنوں کی سینکڑوں اشیا مہنگی ہونے کا امکان ہے جب کہ لوشن، کریم، مصنوعی زیورات، پرفیوم، باڈی اسپرے، کیمرہ، اسمارٹ واچ اور گھڑیاں بھی مزید مہنگی ہو سکتی ہیں۔ 

اس کے علاوہ رعایتی ٹیکس و ڈیوٹی کی سہولت بھی واپس لی جا رہی ہے جس سے درآمدی اشیاء مہنگی ہونے کا امکان ہے۔

مزیدخبریں