(محمدساجد) وفاقی وزیرمصدق ملک نے کہا گذشتہ پیٹرول کی جو قیمتیں کم ہوئی ہیں اس میں دو چیزیں اہم ہیں، ایک یہ کہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمت کیا ہوتی ہے؟ دوسرا روپے اور ڈالر کا تناسب کیا رہتا ہے؟
تفصیلات کےمطابق نجی نیوز چینل کے پروگرام کے میزبان سینیئر صحافی حامد میر نے وفاقی وزیر پیٹرولیم مصدق ملک سے سوال کیا کہ پیٹرول مہنگا ہورہا ہے یا سستا؟ جواب دیتے مصدق ملک نے کہا پیٹرول کی خیر ہے، ٹھیک ہے، وفاقی وزیر نے کہا وہ پیٹرول پر تبصرہ نہیں کرسکتے، گذشتہ جو قیمتیں کم ہوئی ہیں اس کی حقیقت بتاتے ہوئے کہا اس میں دو چیزیں اہم ہیں، ایک یہ کہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمت کیا ہوتی ہے؟ دوسرا روپے اور ڈالر کا تناسب کیا رہتا ہے؟
وفاقی وزیرپیٹرولیم نے کہا کہ گذشتہ سال مہنگائی 39 فیصد تھی اب 11 فیصد ہوگئی ہے ابھی بھی بہت زیادہ ہے اس کو بھی کم ہونا ہے، مگر ان تمام چیزوں سے ہمارا ’ ایکسٹرنل سیکٹر ‘ کا خسارہ جو 4 ، 5 بلین ڈالر کا تھا وہ 200 ملین ڈالر پر آگیا ہے اور شاید سال ختم ہونے سے پہلے صفر پر آجائے ان چیروں کی وجہ سے روپے مضبوط ہوا ہے۔
وفاقی وزیر پیٹرولیم نے مزید کہا کہ انہی وجوہات کی وجہ سے پیٹرول کی قیمت بھی کم ہوتی ہے، امپورٹڈ گیس کی قیمت بھی کم ہوتی ہے، اس میں زیادہ عمل دخل ہماری میکرو اکنامکس کی صورت حال کا ہے جس میں بہتری لانی بہت ضروری ہے۔