ویب ڈیسک: مودی سرکار نے اپنے مذموم سیاسی مقاصد کے حصول کیلئے منی پور کو فسادات کی آگ میں جھونک دیا۔
تفصیلات کے مطابق مودی سرکار نے منی پور میں اۤگ اور خون کے کھیل کو مزید بڑھاوا دیا اور قبائل کے مسائل کو یکسر مکمل نظرانداز کیا۔ منی پور میں جاری فسادات کو ایک سال سے بھی زائد کا عرصہ گزر چکا ہے۔
منی پور کے کوکی اور میتی قبائل کے مابین تنازعات کے نتیجے میں اب تک 200 سے زائد افراد ہلاک اور 60 ہزار سے زائد بے گھر ہوچکے ہیں۔
منی پور کے حالات پر قابو پانے میں مودی سرکار بری طرح ناکام ہوچکی ہے جس کے نتیجے میں مقامی عوام انتہائی مایوسی اور غصے کا شکار ہے۔
گزشتہ روز منی پور کے وزیر اعلی کے قافلے پر باغیوں کی جانب سے حملہ کیا گیا۔
مودی سرکار نے گزشتہ برس منی پور میں نسلی فسادات کو ختم کرنے کیلئے کوئی موثر اقدامات نہیں کیے اور نہ ہی مقامی حکومت سے کسی قسم کا تعاون کیا گیا۔
منی پور کی عوام نے مودی کو مسترد کرتے ہوئے دونوں نشستوں میں بدترین شکست سے دوچار کیا۔ بی جے پی سے منسلک وزیر اعلی کے قافلے پر حملہ بھی منی پور کی عوام کے غصے کی عکاسی کرتا ہے۔
اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ مودی کے تیسرے دور اقتدار میں منی پور کی عوام کو انصاف مل پائے گا؟