بانی پی ٹی آئی کی جان کو خطرہ ہے، بیرسٹر گوہر

07:15 PM, 12 Mar, 2024

notype

(ویب ڈیسک )   پی ٹی آئی چیئرمین   بیرسٹر گوہر   نے کہا ہے کہ بانی پاکستان تحریک انصاف  کی جان کو خطرہ ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر اور سیکرٹری جنرل عمر ایوب  نے پریس کانفرنس کی ،  سیکرٹری انفارمیشن رؤف حسن بھی ان کے ہمراہ موجودتھے۔ 

پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین بیرسٹر گوہر  نے  میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا  کہ  اس اہم ایشو پر آج ہم نے میڈیا کو بلایا ہے،  الیکشن کے سلسلے میں اور دیگر ایشوز پر آپ سے انٹریکشن رہا ہے،آج صرف ہمارا ایک ہی ایجنڈا ہے اور وہ  بانی پی ٹی آئی سے اڈیالہ جیل میں ملاقات  ہے۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ  بانی پی ٹی آئی کو غیر قانونی اور غیر آئینی طریقے سے رکھا گیا ہے، ہم عدالتوں پر اعتماد کرتے ہوئے آئے ہیں، ہم امید کرتے ہیں کہ ہمیں انصاف ملے گا۔انہوں نے کہا کہ  کسی کو بھی اطلاع کئے بغیر بی بی کو ایک کمرے میں بند کیا گیا، بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے لئے دس پٹیشن جمع ہوئی تھی،   بانی پی ٹی آئی نے دس وکیلوں کی لسٹ دی تھی،ہمیں رولز کے مطابق موقع نہیں ملا۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے  کہا کہ  ہماری جب بھی ملاقات ہوتی تھی اچانک ہوتی تھی، آج نہ فیملی کی ملاقات ہو سکی نہ وکیلوں کی ملاقات ہو سکی، یہ بتایا گیا ہے کہ دو ہفتوں کے لئے ملاقات پر پابندی لگائی گئی ہے، وجہ دہشتگردی کا خدشہ بتایا گیا ہے.

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ  ہم اس کی مذمت کرتے ہیں،  بانی پی ٹی آئی کی زندگی کو لائق خطرات پوری دنیا کو پتا ہے، بانی پی ٹی آئی کی جان کو خطرہ ہے،  کل تک ہماری ملاقات کے لئے کوئی طریقہ بنایا جائے،  ہمیں بانی پی ٹی آئی کی صحت اور سیکیورٹی کے حوالے سے بتایا جائے،  بتایا جائے کہ یہ سمری کہاں سے موو ہوئی ہے،  ہم اس کی مزمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ کل تک ملاقات ہو جائے۔

پاکستان تحریک انصاف کے جنرل سیکرٹری عمر ایوب  نے کہا کہ  آئی جی جیل خانہ جات اور دیگر لوگ عدالتی حکم کو ماننے سے انکاری ہیں، میں خود بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرنے گیا ہوں پر نہیں ملنے دیا جا رہا،  جس شخص کو غیر آئینی اور غیر قانونی طور پر وزیر داخلہ بنایا گیا ہے اس کی ذمہ داری بنتی ہے۔

  عمر ایوب نے کہا کہ  بحیثیت اپوزیشن لیڈر میں یہ مطالبہ کرتا ہوں کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرنے کی اجازت دی جائے، اڈیالہ جیل کے باہر ماحول بلکل پر امن تھا ، یہ سب صرف ڈھونگ ہے، اس کا مقصد صرف بانی پی ٹی آئی کو تنہا کرنا ہے۔

اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ  وہ جو  دہشتگرد پکڑے گئے تھے کیا انکی شناخت ہوئی تھی ان سے کیا برآمد ہوا، کیا بتایا گیا ان کا تعلق کس تنظیم سے تھا، کیا یہ بتایا گیا ان دہشتگردوں سے کون سے ہتھیار اور بارود برآمد ہوا، یہ سب ایک ڈھونگ رچایا جا رہا ہے، اس طرح کی سرگرمیوں کو دیکھ کر تو جیل خانہ جات کے افسران کو فارغ کر دینا چاہیے تھا، لیکن اس کو پس پردہ رکھ کر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

مزیدخبریں