مسلم لیگ نواز کی نائب صدر مریم نواز شریف نے کہا ہے اگر پاک افواج نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ اپنے آپ کو آئینی دائرہ کار میں محدود رکھیں گی تو اس کی تعریف کرنی چاہیے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ پاکستان کی افواج کا سربراہ ایک ایسے انسان کو ہونا چاہیے جو ہر قسم کے شک و شبہ سے بالاتر ہو۔‘
صحافیوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا ’پاکستان کی افواج کا سربراہ ایسے شخص کو ہونا چاہیے جو ہر قسم کی تنقید سے، شک و شبے سے، اس کی ساکھ بے داغ ہونی چاہیے۔ یہ پاکستان کے 22 کروڑ عوام کے لیے اچھا ہے اور افواج پاکستان کے لیے بھی اچھا ہے۔ کوئی ایسا شخص پاکستان کی افواج کا سربراہ بنے جس پر کوئی داغ نہ ہو تاکہ افواج پاکستان کو لوگ سلیوٹ کریں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’جس انسان کے پاس چار سال میں اپنی کارکردگی پر بات کرنے کے لیے بات نہ تو اس کو خط، سازش اور مراسلے کی ضرورت پڑتی ہے۔‘’جتنی بڑی سازش عمران خان کی صورت میں پاکستان کے ساتھ ہوئی ہے وہ کوئی اور نہیں کر سکتا تھا۔‘
ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی اور تحریک انصاف کی جانب سے اس پر تنقید سے متعلق سوال پر مریم نواز نے کہا ’جس انسان پاکستان کے عوام نے آٹا، چینی اور ادویات چھین لیں وہ اس ملک کے لیے خطرناک نہیں ہو گا تو کیا ہو گا۔‘
’ابھی چند ہفتے قبل عمران خان کے وزرا کہتے تھے کہ پوری دنیا میں مہنگائی ہو رہی ہے۔ اب چار ہفتوں بعد یہ مہنگائی کو اس حکومت پر ڈال رہے ہیں۔‘
’لوگ جانتے ہیں مہنگائی اور معیشت کی تباہی آپ کی وجہ سے ہوئی ہے۔ ان کا مہنگائی کا چورن اب نہیں بکے گا۔‘انہوں نے کہا کہ ہماری پارٹی کو اور حکومت کو عمران خان کے گناہوں کا ٹوکرا اپنے سر پر نہیں اٹھانا چاہیے۔‘’چار سال میں عمران خان ملک کو چار سو سال پیچھے لے گیا۔‘ نیب کیسز کے بارے میں مریم نواز کا کہنا تھا کہ ’نیب اپنے وکلا تبدیل کر رہا ہے۔ جب سے عمران خان گئے ہیں نیب کے پاس ثبوت نہیں ہیں۔ میرے خلاف اگر کوئی ثبوت ہے تو سزا دیں۔‘
مسلم لیگ نواز میں داخلی اختلافات سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ’شین نون ہے اور نون بھی شین ہے۔ نواز شریف میں نون بھی ہے اور شین بھی۔‘
مریم نواز نے الیکشن کو مسائل کا حل قرار دیا اور کہا ’مختصر دورانیے کے لیے آئی ہوئی مخلوط حکومت بڑے فیصلے نہیں کر سکتی۔ الیکشن ہی حل ہے۔ جب بھی الیکشن ہو نواز شریف کو دو تہائی اکثریت دیں تاکہ وہ قوم کی تقدیر بدلے۔‘