ویب ڈیسک: بالی وڈ ٹاپ اسٹار شاہ رخ خان کو 50 لاکھ ادا نہ کرنے پر قتل کی دھمکیاں دینے والا ملزم گرفتار، پولیس نے تفتیش کے بعد چھوڑ دیا۔
ممبئی پولیس نے چھتیس گڑھ کے قصبے رائے پور کے رہائشی وکیل فیضان خان کو اداکار شاہ رخ خان کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دینے پر گرفتار کر لیا۔
یادرہے باندرہ پولیس اسٹیشن کو گزشتہ ہفتے ایک کال موصول ہوئی جس میں شاہ رخ خان کو دھمکی دی گئی تھی اور 50 لاکھ روپے مانگے گئے تھے۔ پولیس نے کال کرنے والے کے خلاف بھارتیہ نیا سنہتا (بی این ایس) کی دفعہ 308 (4) (موت یا سنگین چوٹ کی دھمکیوں پر مشتمل بھتہ خوری) اور 351 (3) (4) (مجرمانہ دھمکی) کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔
تاہم ایڈووکیٹ فیضان خان کا کہنا تھا کہ اس کا فون 2 نومبر کو چوری ہوگیا تھا اور اس کی باقاعدہ خمرٹیہ پولیس اسٹیشن میں مقدمہ کے اندراج کی درخواست دی تھی۔
ممبئی پولیس نے دو گھنٹے پوچھ گچھ کے بعد ایڈووکیٹ فیضان خان کو رہا کردیا ہے۔
ایک دلچسپ امر یہ ہے کہ ایڈووکیٹ فیضان خان نے شاہ رخ خان کی فلم ’’انجام ’’ میں اس وقت ہرن کے شکار کا ڈائیلاگ کے خلاف بھی پولیس میں شکایت کی تھی۔
تاہم، انھوں نے کہا کہ انھوں نے شاہ رخ خان کے خلاف اپنی فلم ’انجام‘ (1994) میں ہرن کے شکار کا ذکر کرنے والے ڈائیلاگ پر شکایت درج کرائی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ "میرا تعلق راجستھان سے ہے اور بشنوئی برادری والے میرے دوست ہیں۔ ہرنوں کی حفاظت کرنا ان کے مذہب میں ہے۔ لہٰذا اگر کوئی مسلمان ہرن کے بارے میں ایسا کچھ کہے تو یہ قابل مذمت ہے۔ لہذا، میں نے شکایت درج کرائی تھی تاہم اب جس نے بھی میرے فون سے کال کی ہے، یہ جان بوجھ کر میرے خلاف سازش کی گئی ہے۔