عمران خان کی فوج حوالگی ، اسلام آباد ہائیکورٹ نےوفاقی حکومت سے جواب طلب کرلیا

11:01 AM, 12 Sep, 2024

(ویب ڈیسک ) اسلام آباد ہائی کورٹ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی فوج کو حوالگی کے خلاف رٹ درخواست پر وفاقی حکومت سے وضاحت طلب کر لی۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے عمران خان کی رٹ درخواست پر رجسٹرار کے لگائے اعتراضات بھی مسترد کرتے ہوئے اٹارنی جنرل آفس سے وفاقی حکومت کا واضح جواب مانگ لیا۔ عدالت نے کہا عمران خان ایک سویلین ہیں اور سویلین کا فوجی عدالت میں ٹرائل ہر ایک کے لئیے اور عدالتوں کے لئیے باعثِ فکر ہے۔ اگر وفاقی حکومت نے واضح پوزیشن لینے کی بجائے کوئی درمیانی پوزیشن بھی لی تو عدالت حکم صادر کریگی۔

عدالت نے درخواست پر سماعت پیر تک ملتوی کر دی۔

اس سے پہلے سماعت کے آغاز میں عمران خان کی فوج کو حوالگی کے خدشات پر رٹ درخواست پر رجسٹرار اسلام آباد ہائی کورٹ کے اعتراضات کیخلاف درخواست پر جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے اٹارنی جنرل آفس سے وضاحت طلب کرتے ہوئے کاروائی میں وقفہ کر دیا۔ وقفے کے بعد ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دُگل نے موقف اختیار کیا کہ عدالت پہلے رجسٹرار کے اعتراضات پر فیصلہ سنائے پھر وفاقی حکومت اپنا موقف دیگی، جس پر عدالت نے رجسٹرار کے اعتراضات مسترد کرنے کا فیصلہ سناتے ہوئے حکومت کو پیر کے دن اپنی پوزیشن واضح کرنے کا حکم سنا دیا۔

درخواست گذار کے وکیل ایڈوکیٹ عزیر بھنڈاری نے کہا کہ اعلی فوجی اور حکومتی عہدیداروں کی طرف سے بیانات دیے جا رہے ہیں کہ عمران خان کو فوج کے حوالے کیا جا سکتا ہے، اس پر جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا یہ سیاست ہے۔ اس پر ایڈوکیٹ عزیر بھنڈاری نے کہا کہ ڈی جی (آیی ایس پی آر) نے بھی بیان دیا ہے .

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے مداخلت کرتے ہوئے کہا کہ یہ بھی سیاست ہے۔اس پر ایڈوکیٹ بھنڈاری نے کہا کہ اگر ایسا ہے تو آپ اِس بات کو آرڈر کا حصہ بنا دیں تو میرے لئیے آسانی ہو جائے گی۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے عدالت میں موجود اسسٹنٹ اٹارنی جنرل سے کہا کہ اٹارنی جنرل سے پوچھ کر بتائیں کہ کیا عمران خان کو فوجی حکام کے حوالے کیا جا رہا ہے یا نہیں۔ اسکے بعد درخواست پر سماعت کچھ دیر کے لئیے ملتوی ہو گئی۔

مزیدخبریں