ٹویٹر نے ایلون مسک پر مقدمہ درج کرا دیا
05:48 AM, 13 Jul, 2022
سماجی رابطوں کی معروف ویب سائٹ ٹویٹر کی انتظامیہ نے معاہدے سے روگردانی کرنے پر دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک پر مقدمہ درج کرا دیا ہے۔ خیال رہے کہ ایلون مسک اور ٹویٹر کے درمیان 44 ارب ڈالر کی ڈیل چل رہی تھی۔ ٹویٹر کی جانب سے قانونی چارہ جوئی میں ایلون مسک پر انضمام کے معاہدے کی خلاف ورزیوں کی ’ایک لمبی فہرست‘ کا الزام لگایا گیا ہے۔ خیال رہے کہ ٹویٹر کے گذشتہ روز حصص کو 4 اعشاریہ 3 فیصد اضافے کے ساتھ 34 اعشاریہ .06 ڈالر پر بند ہوئے، جو 50 ڈالر سے اوپر کی اس سطح سے نیچے ہے جب ٹویئٹر کے بورڈ نے اپریل کے آخر میں اس معاہدے کو قبول کیا تھا۔ ٹویٹر نے ایلون مسک پر جنوری اور مارچ کے درمیان ریگولیٹرز کو اندھیرے میں رکھتے ہوئے کمپنی میں ’خفیہ طور پر‘ حصص جمع کرنے کا بھی الزام لگایا۔ کمپنی نے پہلی بار بتایا کہ معاہدے کے اعلان کے بعد سے ملازمین کی چھٹیوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ یہ مقدمہ وال سٹریٹ کی تاریخ کی سب سے بڑی قانونی چارہ جوئی بن سکتی ہے۔ الیکٹرک گاڑیاں بنانے والی کمپنی ٹیسلا کے چیف ایگزیکٹو آفیسر مسک نے مقدمہ دائر ہونے کے فوری بعد تبصرے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔ تاہم انہوں نے اس پیشرفت کے بعد ٹویٹر پر بغیر کسی وضاحت کے مختصراً لکھا ’اوہ کیا ستم ظریفی ہے۔‘ ٹویٹر نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ وہ ٹیسلا کے مالک اور دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک کو اپنی ڈیل مکمل کرنے کا حکم دے۔ مسک کیخلاف 62 صفحات پر مشتمل شکایت درج کرائی گئی ہے۔ اس درخواست میں کہا گیا ہے کہ ایلون مسک سمجھتے ہیں کہ وہ سٹاک ہولڈر کی قیمت کو تباہ کرنے، کاموں میں خلل ڈالنے، کمپنی کو ردی کی ٹوکری میں ڈالنے، اپنا ذہن بدلنے اور کنٹریکٹ قانون کو بدلنے کیلئے آزاد ہیں۔ خیال رہے کہ ایلون مسک کی جانب سے گذشتہ جمعے کو جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ وہ ٹویٹر کیساتھ ڈیل ختم کر رہے ہیں کیونکہ ٹویٹر نے سپیم اکائونٹس کے بارے میں معلومات فراہم نہیں کیں۔ حالانکہ ان کو اس اہم معاملے کے بارے میں کئی درخواستیں بھیجی گئی تھیں۔ ٹویٹر کمپنی نے کئی سالوں سے اپنی ریگولیٹری فائلنگ میں کہا ہے کہ اسے یقین ہے کہ پلیٹ فارم پر تقریباً پانچ فیصد اکاؤنٹس جعلی ہیں۔ ایلون مسک نے یہ بھی الزام لگایا کہ کمپنی نے معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دو اعلیٰ مینجرز کو ناصرف برطرف کیا بلکہ اپنے ٹیلنٹ کے حصول کی ٹیم کا ایک تہائی حصہ نوکروں سے نکال دیا۔ یہ بھی پڑھیں: ایلون مسک نے ٹویٹر ڈیل سے دستبرداری اختیار کر لی خیال رہے کہ ایلون مسک نے اعلان کیا تھا کہ وہ ٹویٹر خریدنے کے معاہدے سے دستبردار ہو جائیں گے۔ انہوں نے الزام لگایا ہے کہ اس معاہدے سے متعلق شرائط کو کئی بار توڑا گیا جس کی وجہ سے وہ دستبردار ہو رہے ہیں۔ ٹویٹر اور مسک کے درمیان معاہدے میں ان نئی رکاوٹوں کی خبروں کی وجہ سے کمپنی کے اسٹاک کی قیمت 7 فیصد گر گئی تھی۔ ٹویٹر اور مسک کے درمیان خریداری کے معاہدے میں بریک اپ فیس ایک بلین ڈالر مقرر کی گئی تھی، جس کا مطلب ہے کہ معاہدہ ٹوٹنے کی صورت میں اس رقم کی ادائیگی کا معاہدہ تھا۔ ٹویٹر کے چیئرمین بریٹ ٹیلر نے ایک ٹویٹ میں لکھا تھا کہ، “ ٹویٹر بورڈ مسٹر ایلون مسک کے ساتھ طے شدہ قیمت اور شرط پر لین دین کو مکمل کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ ایلون مسک نے اپریل میں ٹویٹر خریدنے کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ لیکن اگلے مہینے مئی میں، انہوں نے کہا کہ معاہدہ “عارضی طور پر ہولڈ” ہے کیونکہ وہ جعلی اور سپیم اکاؤنٹس کی تعداد کے بارے میں ٹویٹر کے اعدادوشمار کا انتظار کر رہے ہیں۔ مسک نے ٹویٹر سے اس بات کا ثبوت مانگا تھا کہ ان کے کل اکاؤنٹس میں جعلی یا سپیم اکاؤنٹس کی تعداد 5 فیصد سے کم ہے۔ ان کے وکیل نے امریکی سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن کو خط لکھا تھا جس میں کہا گیا کہ ٹویٹر یا تو معلومات فراہم کرنے میں ناکام رہا ہے یا وہ معلومات نہیں دے رہا ہے۔ خیال رہے کہ سپام اکاؤنٹس ایسے اکاؤنٹس ہیں جو معلومات پھیلانے یا لوگوں کی ایک بڑی تعداد کو گمراہ کرنے کے لیے بنائے جاتے ہیں۔