ویب ڈیسک :معروف ہالی وڈ اداکار ایلیک بالڈون کو عدالت نے قتل کیس سےبا عزت بری کردیا، 66 سالہ اداکارکمرہ عدالت میں ہی پھوٹ پھوٹ کرروپڑے۔ جج میری مارلو سومر نے مقدمہ خارج کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسے دوبارہ دائر نہیں کیا جا سکتا۔
نیو میکسیکو میں مغربی فلم رسٹ کے سیٹ پر ہالینا ہچنز کی موت کے تقریباً تین سال بعد، اس کے اسٹار ایلک بالڈون کے خلاف مقدمہ خارج کر دیا گیا ہے -
ایلیک بالڈون کے غیر ارادی قتل عام کا مقدمہ اس کی دفاعی ٹیم کی طرف سے دائر کردہ اس موقف کے بعد خارج کر دیا گیا ہے جس میں استغاثہ پر گولہ بارود کے ثبوت چھپانے کا الزام لگایا گیا ہے۔
استغاثہ کا موقف تھاکہ اسٹار بالڈون نے سانتا فے کے قریب فلم کے سیٹ پر ایک سین کی ریہرسل کے دوران لاپرواہی کا مظاہرہ کیا، "آتشیں اسلحہ کی حفاظت کے بنیادی اصولوں" کی خلاف ورزی کی۔ لیکن دفاعی ٹیم نے دلیل دی کہ یہ سچ نہیں ہے - وہ "ایک اداکار، ا تھا اور اداکاری "کوئی جرم نہیں۔
سینماٹوگرافر ہچنس کی موت کے تقریباً تین سال بعد، بالڈون کے خلاف مقدمہ خارج کر دیا گیا ہے -
یادرہےہالی ووڈ اداکار ایلک بالڈون پر فلم کی شوٹنگ کے دوران سنیماٹوگرافر پر گولی چلانے اور غیر ارادی قتل کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔
تین سال قبل امریکی ریاست نیو میکسیکو میں شوٹنگ کے دوران 68 سالہ ایلیک بالڈون ایکشن سین عکس بند کروا رہے تھے، جس میں پروپ گن کا استعمال کیا جانا تھا تاہم نقلی سے اصلی گن کیسے تبدیل ہوئییہ اب تک واضح نہیں ہو سکا۔واضح رہے کہ قتل کے الزام کا سامنا کرنے والے اداکار ایلک بالڈون کا کہنا ہ تھا کہ انہوں نے گولی چلائی نہ ہی کسی کو قتل کیا ہے۔