ویب ڈیسک: پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے عدت نکاح کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کے فیصلے پر کہنا ہے کہ یہ دونوں کے خلاف آخری کیس تھا، دونوں کی رہائی ہونی چاہئیے۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ یہ بشریٰ بی بی کے خلاف آخری کیس تھا، عمران خان کی القادر ٹرسٹ کیس میں ضمانت ہے اور دوسرایہ کیس تھا جس میں رہائی ہوئی، آج عمران خان اور بشریٰ بی بی کی رہائی ہونی چاہئیے، ہم آج روبکار لے کر جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ انشاء اللہ آج عمران خان کی رہائی ہوگی، انشاء اللہ آج انہیں گھر لے کر جائیں گے۔آج حق اور انصاف کی فتح ہوئی ہے، ہم چاہتے ہیں کہ قانون کی بالادستی ہو۔بانی پی ٹی آئی آج بھی مضبوطی سے کھڑے ہیں، قوم کو آزاد عدلیہ مبارک ہو، یہ وہ کیس تھا جس کی بنیاد ہی نہیں تھی۔
چئیرمین پی ٹی آئی بریسٹر گوہر خان نے کہا کہ اس فیصلے پر عدلیہ کو سلام پیش کرتے ہیں،جج صاحب نے 14 گھنٹے کی سماعت کی اور 2 دن میں سزا دی،آج دنیا نے دیکھ لیا اس کیس میں کچھ نہ تھا،یہ چاہتے تھے عمران خان کو مجبور کریں،بانی پی ٹی آئی آج بھی چٹان کی طرح کھڑا ہے،بانی پی ٹی آئی کل کے فیصلے سے بہت خوش تھے،قوم کو آزاد عدلیہ کی مبارکباد۔
انہوں نے کہا کہ بی بی کے باقی کیسز میں ضمانتیں ہو چکی ہیں،بشری بی بی کو فی الفور رہا کیا جائے، عمران خان کے خلاف باقی کیسز میں ضمانت پر ہیں،آج خان صاحب کی رہائی ہر صورت ہونی چاہیے،پوری قوم خان صاحب کے استقبال کے لیے نکلے گی۔
کنول شوذب
اس موقع پر پی ٹی آئی کی خاتون رہنما کنول شوذب نے کہا کہ کیس میں خواتین کے حقوق کی دھجیاں اڑائی گئیں، کیس میں جھوٹی گواہیاں پیش کی گئیں، جھوٹی گواہی دینے والوں کو نشان عبرت بنانا چاہئے۔
عدلیہ کا آج دل سے شکریہ ادا کرتی ہوں،اس کیس میں ہماری شریعت کے خلاف باتیں ہوئیں،آج عدلیہ نے فیصلے کے ذریعے تمام عورتوں کی عزتیں بھی محفوظ کیں،عدلیہ کو آئندہ سے ایسے کیسز سننے سے معذرت کرنی چاہیے ،ایسے کیسز بنانے والوں کو سزا ملنی چاہیے۔