سڈنی(ویب ڈیسک) کرکٹر سے ٹیکسی ڈرائیور تک کا سفر کرنے والے سابق پاکستانی کھلاڑی ارشد خان کی المناک کہانی سامنے آئی ہے جنہوں نے ماضی میں سچن ، سہواگ جیسے بڑے کھلاڑیوں کو بھی آؤٹ کیا ہے۔ قابل افسوس بات یہ ہے کہ پاکستانی ہیرو کے حالات زندگی کی کہانی بھی بھارتی میڈیا کے ذریعے سامنے آئی ہے، بھارتی ویب سائٹ ڈی این اے نے پاکستانی اسپنر کے بارے میں ایک آرٹیکل شیئر کیا ہے۔ ارشد خان نے 1997-98 میں ویسٹ انڈیز کے خلاف ڈیبیو کیا تھا اور 2006 تک بین الاقوامی سطح پر 9 ٹیسٹ اور 58 ون ڈے کھیلے تھے۔
بین الاقوامی کرکٹرز اکثر کثیر رقم کماتے ہیں اور ایسا بہت کم ہوتا ہے کہ کسی بین الاقوامی کرکٹر کے پاس اپنے خاندان کو چلانے کے لئے رقم کی کمی ہو۔ لیکن سابق پاکستانی آف اسپنر ارشد خان ایسے ہی کرکٹر ہیں جو انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لینے کے بعد ٹیکسی ڈرائیور بن گئے۔
کچھ سال پہلے ایک سوشل میڈیا صارف نے ایک پوسٹ شیئر کی تھی جس میں اس نے ارشد خان کے ساتھ سفر کے بارے میں بتایا تھا۔ سوشل میڈیا صارف نے کہا تھا کہ "وہ ہماری ٹیکسی کا ڈرائیور تھا اور ہم نے چیٹنگ شروع کردی ، انہوں نے مجھے بتایا کہ وہ پاکستان سے ہیں اور سڈنی میں رہتے ہیں۔ نیز یہ کہ وہ کئی بار بھارتی شہر حیدرآباد گئے جب وہ لاہور بادشاہ کے لئے آئی سی ایل میں کھیل رہے تھے۔ صارف نے مزید کہا "جب بعد میں میں نے اس کا پورا نام پوچھا اور پھر میں اس کا چہرہ دیکھ کر حیران رہ گیا جس کو میں جزوی طور پر پہچان سکتا تھا، وہ مایہ ناز اسپنر ارشد خان تھے۔
2005 میں کم بیک کرنے سے قبل ارشد 2001 سے پہلے تک پاکستان کرکٹ ٹیم کے ایک اہم رکن تھے۔ ارشد نے سچن ٹنڈولکر اور ویریندر سہواگ جیسے نامور کرکٹرز کی وکٹیں بھی حاصل کیں تھیں، ارشد خان نے اپنا آخری ٹیسٹ اور ون ڈے دونوں بالترتیب بنگلور اور راولپنڈی میں ہندوستان کے خلاف کھیلا تھا۔