ویب ڈیسک: مائننگ اور منرل سیکٹر میں گزشتہ ایک برس میں ایس آئی ایف سی نے حکومت پاکستان کے بھرپور تعاون سے ترجیحی بنیادوں پر بہت سے پالیسی اقدامات کئے جن کے دور رس نتائج سامنے آرہے ہیں۔
اس شعبے کی اہمیت اور حساسیت کو دیکھتے ہوئے وزارت پیٹرولیم کے تحت منرل اور مائننگ ونگ قائم کردیا گیا ہے جس کی سربراہی کیلئے خصوصی سیکرٹری تعینات کئے جائیں گے۔
رولز آف بزنس کے مطابق خصوصی سیکرٹری کو اہم امور پر فیصلہ سازی کا حق حاصل ہوگا۔ اس ونگ کو فعال بنانے کیلئے وفاقی حکومت کی تمام متعلقہ کمپنیاں اور پراجیکٹ مائنز اور منزل ونگ کو منتقل ہو جائینگے۔
گلابی نمک کی کان کنی کیلئے قائم کئے گئے مشترکہ منصوبے کی فیزیبلٹی سٹڈی کو جلد مکمل کرنے کے احکامات صادر کردیئے گئے ہیں تاکہ منصوبے پر بروقت کام شروع ہوسکے۔
اسی طرح پاکستان منزل ڈویلپمنٹ کمپنی اور امریکی کان کن کمپنی کے تحت حال ہی میں طے پائے گئے گلابی نمک کی کان کنی کے معاہدے پر عمل درآمد شروع ہو چکا ہے۔
کان کنی کے نظم کو بہتر بنانے کیلئے قومی معدنی پالیسی تشکیل دی جا رہی ہے جس کی سفارشات کو حتمی شکل دینے اور معدنیات کے فریم ورک کو ہم آہنگ کرنے کیلئے ورکشاپ کا انعقاد کیا جائے گا جس میں تمام وفاقی اور صوبائی سٹیک ہولڈرز حصہ لیں گے۔
ایس آئی ایف سی کے پلیٹ فارم کا استعمال کرتے ہوئے مائننگ اور منرل ڈویژن نے چاغی، گوادر اور وزیرستان میں پانچ ممکنہ پراجیکٹس کی نشاندہی کی ہے جو متحدہ عرب امارات کی خاص دلچسپی کا مرکز ہیں۔