شیخ رشید اور مونس الہیٰ کے ’مفاہمتی بیانات‘، تلخی کم ہونے لگی

10:45 AM, 13 Mar, 2022

احمد علی

پبلک نیوز: گزشتہ روز مسلم لیگ ق کے رہنماء چوہدری مونس الہیٰ اور وزیر داخلہ شیخ رشید آمنے سامنے آ گئے تھے، دونوں رہنماؤں نے ایک دوسرے کیخلاف سخت بیانا ت دیئے تاہم اب ان سیاسی رہنماؤں کے درمیان تلخی کم ہوتی نظر آ رہی ہے.

شیخ رشید احمد نے ایک بیان میں کہا کہ چودھری شجاعت میرے بھائی ہیں، ان کے میرے پر احسانات ہیں، ان کے خلاف کبھی بات نہیں کروں گا. ان کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں اتحادیوں کو ساتھ لے کر چلیں، اجلاس کس دن بلانا ہے یہ فیصلہ اسپیکرنے کرنا ہے، جو عمران خان کے ساتھ کھڑا ہوگا، قوم اسے عزت دے گی، ملک کوجمہوریت کی طرف جانا چاہیے۔ شیخ رشید کے تازہ بیان پر چوہدری مونس الہیٰ کا ٹوئٹر پیغام میں کہنا تھا کہ شیخ صاحب مس انڈرسٹینڈنگ کلیئر کرنے کا شکریہ۔ میں بھی آپ کی عزت اس طرح کرتا ہوں جس طرح آپ میرے بزرگوں کی کرتے ہیں۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کوئٹہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ’مذاکرات سے مسائل کا حل نکالا جا سکتا ہے‘ مگر انہوں وفاق اور پنجاب میں حکومت کی اتحادی جماعت ق لیگ کا نام لیے بغیر اسے یہ کہہ کر ناراض کر دیا کہ ’لوگوں کی پانچ، پانچ نشستیں ہیں لیکن وہ وزارت اعلیٰ کے عہدے کے امیدوار کے لیے بلیک میل کرتے ہیں۔‘ اس کے بعد مسلم لیگ ق کے رہنما مونس الہی نے ایک ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ 'شیخ صاحب! میں آپ کی عزت کرتا ہوں لیکن یہ بھول رہے ہیں کہ اسی جماعت کے لیڈر اوران کے بزرگوں سے جناب اپنی سٹوڈنٹ لائف میں پیسے لیا کرتے تھے۔‘ اسی طرح بلوچستان کے سابق وزیر اعلیٰ جام کمال خان نے کہا ’بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) اپنے فیصلے خود کرتی ہے، نہ کہ شیخ رشید۔‘
مزیدخبریں