ویب ڈیسک: ملکی معیشت کی بحالی کے لیے حکومت پاکستان نے بڑے اقدامات اٹھائے ہیں۔ جس کے تحت اینٹی اسمگلنگ کریک ڈاؤن جاری ہے۔
تفصیلات کے مطابق آٹا، چینی، کھاد اور تیل جیسی اہم اشیاء کی اسمگلنگ کے باعث عوام کو بدترین حالات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ عوام کی سلامتی اور مستحکم معیشت کی خاطر اسمگلنگ کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز کیا گیا۔
18 اپریل تا 5 مئی کے دوران ملک بھر سے 9.66 میٹرک ٹن چینی، 74 سگریٹ کے سٹاکس، 112 کپڑے کے تھان اور 0.084 ملی لیٹر ایرانی تیل برآمد ہوا۔
متعلقہ اداروں نے ملتان سے 30، پشاور سے 140، کوئٹہ سے 74 اور کراچی سے 935 سگریٹ کے سٹاکس برآمد کیے۔ ملتان سے 120، کراچی سے 336 ، پشاور سے 44 اور کوئٹہ سے 112 کپڑے کے تھان برآمد ہوئے۔
ملتان سے 0.022 ، کراچی سے 0.039 اور کوئٹہ سے 0.023 ملی لیٹر ایرانی تیل ضبط کیا گیا۔
یکم ستمبر 2023 سے اب تک ملک بھر سے 3036 میٹرک ٹن کھاد، 262 میٹرک ٹن آٹا، 34060 میٹرک ٹن چینی، 232420 سگریٹ کے سٹاکس، 245811 کپڑے کے تھان اور 5.857 ملی لیٹر ایرانی تیل برآمد ہوچکا ہے۔
متعلقہ ادارے ملک کو مشکل وقت سے نکالنے کے لیے اسمگلنگ کے خلاف اپنی کاروائیاں جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہیں۔