نئی پالیسی پر بننے تک عدالت نےموٹر سائیکل کی تقسیم پر پابندی لگادی

06:33 PM, 13 May, 2024

سلیمان اعوان

ویب ڈیسک: (سلیمان اعوان) طلباء کو پنجاب حکومت کی جانب سے الیکٹرک بائیکس دینے کیخلاف حکم امتناعی میں عدالت نے 13 مئی تک توسیع کردی ہے۔ اس کے علاوہ عدالت نے صوبائی وزیراطلاعات کے بیان پر اظہار برہمی بھی کیا ہے۔ عدالت نے ماحولیاتی آلودگی کو مدنظر رکھتے ہوئے موٹر سائیکل اسکیم بنانے کی ہدایت کردی۔

تفصیلات کے  مطابق لاہور ہائیکورٹ میں موٹرسائیکلوں کی قرعہ اندازی کے معاملے میں اہم پیشرفت سامنے آگئی ہے۔ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب، سیکرٹری ٹرانسپورٹ سمیت دیگر عدالت میں پیش ہوئے۔ 

عدالت نے ماحولیاتی آلودگی کو مدنظر رکھتے ہوئے موٹر سائیکل اسکیم بنانے کی ہدایت کردی۔

عدالت کا صوبائی وزیر اطلاعات کے غیر ذمہ دارانہ بیان پر اظہار برہمی:

جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیے کہ سموگ کے معاملہ میں حکومت احتیاط سے کام لے۔ وزیر اطلاعات نے غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا۔ انہیں کوئی اندازہ نہیں وہ کیا کہہ رہی ہیں۔ حکومتی وزراء کے پاس اور بولنے کو بہت کچھ ہے۔ 

جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیے کہ طلباء کو موٹر سائیکل نہیں الیکٹرک بسیں دینے کی ضرورت ہے۔ جتنا خرچہ شہر میں لائٹس لگانے پر کیا۔ درخت لگائے ہوتے تو ماحولیاتی آلودگی میں کمی ہوتی۔ حکومت اپنی ترجیحات تبدیل کرے۔

عدالت نے موٹر سائیکل اور ماحولیاتی پالیسی جمعہ تک جمع کروانے کی ہدایت کردی۔

طلباء کو موٹرسائیکلیں تقسیم کرنے کے حکم امتناعی میں توسیع:

عدالت نے حکومت پنجاب کو طلباء میں موٹر سائیکلیں تقسیم کرنے کے حکم امتناعی میں توسیع کر دی۔ عدالت نے حکومت پنجاب سے تفصیلی رپورٹ 13 مئی کو طلب کرلی۔

ایڈووکیٹ جنرل پنجاب خالد اسحاق عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ حکومت کے کرنے والے کام عدالتیں کر رہی ہیں۔

ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کو یقین دہانی کروائی کہ آئندہ کوئی وزیر عدالتی فیصلوں کے حوالے سے بیان جاری نہیں کرے گا۔ عدالت کے احکامات پر مکمل عملدرآمد کیا جائے گا۔ اس حوالے سے تحریری جواب جمع کروانا چاہتا ہوں۔ جب تک نئی پالیسی نہیں بن جاتی موٹر سائیکلیں تقسیم نہ کی جائیں۔ سموگ اور ماحولیاتی آلودگی پہلے ہی بہت بڑھی ہوئی ہے۔ حکومت کو الیکٹرک بسوں کو فروغ دینا چاہیے۔ سکول اور کالجز کو بسیں فراہم کرنے سے ٹریفک کا دباؤ کم ہوگا۔ 

سرکاری وکیل نے بتایا کہ طلباء میں ایک ہزار الیکٹرک اور 19 ہزار پیٹرول موٹر سائیکلیں تقسیم کی جانا ہیں۔

واٹر کمیشن نے کہا کہ حکومت نے بیس ہزار الیکٹرک بائیکس تقسیم کرنا تھیں۔ اب ایک ہزار الیکٹرک اور 19 ہزار پیٹرول موٹر سائیکلیں تقسیم کی جانی ہیں۔ موٹر سائیکلوں کی تقسیم سے ٹریفک اور ماحولیاتی آلودگی بڑھے گی۔

مزیدخبریں