ویب ڈیسک: تجزیہ کار اور صحافی صدیق جان نے پبلک نیوز کے پروگرام ریاست اور عوام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ پی ڈی ایم والے جو ووٹ کو عزت دینے کی بات کرتے ہیں، اب کہہ رہے ہیں کہ فوج میں تقرریاں آرمی چیف کا اختیار ہے، اپوزیشن اب آرمی کی تعریفیں کر رہی ہے . انہوں نے کہا فواد چودھری جو کہہ رہے ہیں کہ اپوزیشن نوکری کے لیے سی وی لے کر گھوم رہے ہیں، وہ بالکل ٹھیک کہہ رہے ہیں، اپوزیشن نے یو ٹرن مارا ہے اور اب بغض عمران خان میں فوج کی تعریف کر رہے ہیں، جبکہ پہلے یہ سول سپریمیسی کی بات کرتے تھے.
صدیق جان نے کہا کہ اپوزیشن والے پہلے کہتے تھے کہ فوج کے اختیارات کو محدود کیا جائے گا، وزیراعظم کے پاس سارے اختیار ہونے چاہیے، اگر اپوزیشن ووٹ کو عزت دینے اور سول سپرمیسی کی بات کرتی ہے توانہیں اصولا عمران خان کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے. صدیق جان نے ن لیگ کے حامی صحافیوں پر بھی تنقید کی.
واضح رہے کہ گزشتہ کچھ روز سے سوشل میڈیا پر اداروں کے درمیان تصادم کی خبریں آ رہی تھی، کہا جا رہا تھا کہ نئے ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری کے معاملے پر حکومت اور پاک فوج میں ڈیڈ لاک برقرار ہے . تاہم وزیراطلاعات نے اس معاملے پر کھل کر بات کی ہے. اپنے ایک ٹوئٹ میں انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم اور آرمی چیف کے درمیان نئے ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری پر مشاورت کا عمل مکمل ہو چکا ہے اور نئی تقرری کا پراسس شروع ہو چکا ہے. سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ایک بار پھر سول اور فوجی قیادت نے یہ ثابت کیا ہے کہ ملک کے استحکام، سالمیت اور ترقی کیلئے تمام ادارے متحد اور یکساں ہیں.