اسلام آباد(پبلک نیوز) صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب میں کہنا تھا کہ آج کا خطاب پاکستان کے حال اور مستقبل کے حوالے سے ہے، پاکستان الحمدللہ مثبت سمت کی جانب گامزن ہے.
صدرمملکت عارف علوی کا اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ کورونا وباء کے منفی اثرات کے سبب دنیا کی تمام معیشتوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا مگر، اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم اور حکومت کی اچھی پالیسیوں کی بدولت پاکستان کی معاشی کارکردگی دیگر ممالک کے مقابلے میں بہت بہتر رہی۔
انہوں نے مزید کہا دنیا اس وقت چوتھے صنعتی انقلاب سے گزر رہی ہے اور یہ انقلاب صرف مادی ترقی کا انقلاب نہیں بلکہ ایک فکری اور ذہنی انقلاب ہے۔ ہانت کے اعتبار سے پاکستانی قوم دنیا کی کسی قوم سے کم نہیں۔ مجھے اپنے آئی ٹی ماہرین پر مکمل اعتماد ہے کہ وہ اپنی ذہنی استعداد کو بروئے کار لا کر عصر حاضر کے سائبر ڈیفنس اور سیکورٹی چیلنجز پرقابو پالیں گے۔"
انکا یہ بھی کہنا تھا کہ کرپشن کے ناسور اور ماضی کی غلط ترجیحات کی وجہ سے ہم نہ صرف ترقی سے محروم رہے بلکہ انسانی و سماجی ترقی کے تمام اِشاریوں میں بھی دنیا سے بہت پیچھے رہ گئے۔"
صدر مملکت نے کہا ایک نئے اور عظیم الشان پاکستان کا قیام ایک تعلیم یافتہ، صحت مند اور ذمہ دار قوم کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ ہنرمند اور ذہین افراد اقوام کی ترقی کیلئے سب سے اہم عنصر ہیں۔" صدر عارف علوی نے کہا وزیرِ اعظم عمران خان کی احساس پر مبنی پالیسی، این سی او سی کا قیام، میڈیا، علماء اور منبر و محراب کا مثبت کردار اور پاکستانی عوام کے مثالی نظم و ضبط کی بدولت پاکستان میں کورونا کی صورتحال پرقابو پایاگیا اورہم آزمائش کی اس گھڑی میں سرخرو ہوئے۔